
اسلام آباد ۔ 19 جنوری (اے پی پی) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ اساتذہ اور والدین نوجوان نسل کی بہترین کردار سازی میں کردار ادا کریں تاکہ نوجوان نسل کو منشیات، سگریٹ نوشی اور شیشہ سموکنگ جیسی لعنتوں سے بچا کر انہیں بہترین پاکستانی بنایا جا سکے، منشیات فروشوں اور قبضہ مافیا کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے اور مثال قائم کریں گے، منشیات فروشوں اور ان کے سہولت کاروں کو سزائے موت دینے کے لئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو اپنی سفارشات پیش کی ہیں جبکہ منشیات کی سمگلنگ کی مکمل روک تھام کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں، ساحلی اور سرحدی محافظوں اور سول آرمڈ فورسز کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں ایک مقامی ہوٹل میں اسلام آباد پولیس، ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام اور روٹس میلینیئم سکول سسٹم کے تعاون سے ایک آگاہی سیمینار اور مذاکرہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں روٹس ملینیئم سکول سسٹم کے طلباء و طالبات، اساتذہ، والدین کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے افسران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ منشیات کے مضرات اور سماجی شمولیت کے حوالے سے آگاہی و ایڈوکیسی کے لئے اقدامات سمینار کا موضوع تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حقوق اللہ کے بعد حقوق العباد کا خیال رکھنے کا ہمیں درس دیا گیا ہے لیکن جب تک انسان میں انسانیت پیدا نہ ہو وہ بھلا جتنا بڑا بھی عالم فاضل کیوں نہ بن جائے اس کی تعلیم اور ڈگریوں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی درسگاہوں میں ایسی تعلیم کو روشناس کرنا ہے جو ہمارے بچوں کو حقوق اللہ اور حقوق العباد پر عمل کرنے والا بہترین انسان بنائے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور والدین کا بچوں کی تربیت کے حوالے سے ایک اہم کردار ہوتا ہے، آج کے سوشل میڈیا کے دور میں والدین اور اساتذہ کو گھروں اور درسگاہوں میں بچوں کی کردار سازی پر توجہ دینی چاہیے جب ہم مقصد لے کر چلیں گے تو نوجوان نسل کی کردار سازی ہو گی اور ہمارے بچے معاشرتی بے راہ روی اور منشیات جیسی لعنت کا شکار نہیں ہوں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جب مجھے وزارت داخلہ کی ذمہ داری سونپی تو یہ ٹاسک دیا کہ بہادری کا مظاہرہ کرنا ہے اور مافیاز کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میری ذات پر کیچڑ اچھالا گیا اس وقت بھی وزیراعظم نے کہا کہ قبضہ مافیا اور منشیات فروشوں کو چھوڑنا نہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ قبضہ مافیا اور منشیات فروشوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کو بروئے کار لائیں گے اور اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ انہوں نے طلباء و طالبات پر بھی زور دیا کہ اپنے والدین کی اطاعت اور فرمانبرداری کریں اور اپنی معاشرتی قدروں کو پہچانیں۔ انہوں نے منشیات کے دھندے میں ملوث عناصر کو خبردار کیا کہ میرا اپنے رب سے، وزیراعظم اور قوم سے وعدہ ہے کہ اس ناسور کو جڑ سے ختم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صحت، تعلیم تو دور کی بات منشیات کی لعنت سے بھی اپنی نوجوان نسل کو نہیں بچایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح انسانیت پر سرمایہ کاری ہے اور پاکستانیوں کا پیسہ پاکستانیوں پر خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ متحرک نوجوانوں کی ٹیم تیار کریں گے جن کے ذریعے پورے ملک کے نوجوانوں کی کردار سازی کریں گے، آئیں مل کر منشیات فروشوں اور اس لعنت کے خلاف جدوجہد کریں، ہم ضرور اس سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔ بعد ازاں وزیر داخلہ نے سیمینار کے اگلے مرحلہ میں مذاکرہ میں بھی شرکت کی۔ قبل ازیں انسپکٹر جنرل آف اسلام آباد پولیس محمد عامر ذوالفقار خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیمینار کے انعقاد میں تعاون پر ملینیئم روٹس کی انتظامیہ اور پولیس ٹیم کا خیر مقدم کیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف اسلام آباد پولیس اپنا کردار ادا کر رہی ہے لیکن حقیقی معنوں میں بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کی مناسب نگرانی میں جو کردار اساتذہ اور والدین کر سکتے ہیں اس کا فقدان رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی رابطوں کے اس دور میں والدین اور بچوں میں دوری اور بے جا جیب خرچ کی وجہ سے بچے معاشرتی برائیوں اور نشے جیسی جان لیوا لعنتوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسپکٹر جنرل کے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود آج بھی اپنی مصروفیات کے لئے گھر سے نکلتے ہوئے اپنے والد اور اہل خانہ کو بتا کر آتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گروپ سٹڈی اور دوستی کے چکروں میں ہم بچوں کو رات گھر سے باہر بسر کرنے کی اجازت دے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیض احمد فیض، حبیب جالب اور اشفاق احمد پیدا نہیں کئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ سیمینار ایک اچھا قدم ہے جس کے ذریعے والدین اور اساتذہ سمیت نوجوانوں سے بات کرنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں سے دوری کو کم کریں، ڈپریشن کا شکار بچے معاشرتی بے راہ روی کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر منشیات کی لعنت کے خاتمہ اور تجاوزات مافیا کے خلاف اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ روٹس ملینیئم کے چیف ایگزیکٹو نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سیمینار میں سماجی شمولیت کے ذریعے منشیات کے خلاف ایک سماجی معاہدے کی بنیاد ہموار ہو گی۔