اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے ڈینگی کی حالیہ تشویشناک صورتحال کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس (ڈی ایچ او) اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ڈینگی وائرس کی موجودہ صورتحال، رپورٹ ہونے والے کیسز اور روک تھام کے لیے کیے گئے پیشگی اقدامات کا جائزہ لیا۔ ڈی ایچ او اسلام آباد نے وزیر مملکت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اگست 2025ء کے اختتام تک اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں ڈینگی وائرس کے 122 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے 107 کیسز دیہی علاقوں جبکہ 15 شہری علاقوں سے سامنے آئے۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 27 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مجموعی کیسز میں سے 22 فیصد مری سے حالیہ سفر کی تاریخ رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں صحت عامہ کے نظام کو چیلنجز کا سامنا ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں، شدید مون سون بارشوں نے ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کی افزائش میں نمایاں اضافہ کیا ہے جس کے باعث کیسز میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کو ہدایت کی کہ تمام نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریز میں ڈینگی کی تشخیص کے لیے ELISA ٹیسٹ کی دستیابی یقینی بنائی جائے اور مریضوں کا ڈیٹا بروقت متعلقہ حکام کے ساتھ شیئر کیا جائے تاکہ بروقت اور موثر اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈینگی کے خاتمے کے لیے موثر اور مربوط اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ سرویلنس کے نظام کو مزید بہتر اور فعال بنایا جائے جبکہ عوامی آگاہی مہم کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ڈینگی سے بچائو کے لیے فوری طور پر ایڈوائزری جاری کی جائے تاکہ عوام حفاظتی تدابیر پر عمل کریں۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی گھروں کے اندر سے بھی مچھروں کے لاروا کی افزائش کی اطلاعات ملی ہیں جو کہ ایک خطرناک رجحان ہے۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ حکومت سے تعاون کریں اور اپنے گھروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں، جن گھروں سے لاروا کی افزائش رپورٹ ہوئی ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ ڈینگی جیسے موذی مرض پر قابو پانے کے لیے حکومت، عوام اور صحت کے تمام اداروں کو مشترکہ اور سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔