اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی روک تھام کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی، پاکستان اس حوالہ سے اپنے حصہ سے بڑھ کر کردار ادا کر رہا ہے، صاف سرسبز پاکستان تحریک میں معاشرے کے ہر طبقہ کو شامل کیا گیا ہے۔’’اے پی پی‘‘ کو اپنے خصوصی انٹرویو میں وزیر مملکت نے کہا کہ نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے پیرس معاہدے میں دوبارہ واپس آنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بننے والی گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کے ذمہ دار بڑے صنعتی ممالک ہیں، انہوں نے اس کے سدباب کیلئے مالی وسائل ، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور استعداد کار بڑھانے کے متعلق عالمی وعدے کر رکھے ہیں جنہیں پورا کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ زرتاج گل نے کہا کہ پاکستان کا آلودگی کا سبب بننے والی گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن یہ موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود پاکستان اپنے محدود وسائل کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی لانے کی کوششوں میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا گلوبل وارمنگ میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے گنجائش موجود ہونے کے باوجود انسداد کے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک اپنی یقین دہانیوں پر عملدرآمد کریں تاکہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو ان کوششوں میں مدد مل سکے۔ موجودہ حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی لانے سے متعلق اقدامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے دور میں وہ کام ہوئے گذشتہ 70 سالوں میں نہیں کئے گئے، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت نے 10بلین ٹری سونامی پراجیکٹ، کلین اینڈ گرین پاکستان، ریچارج پاکستان، کلائمیٹ سمارٹ ایگریکلچر پروگرام اور پلاسٹک بیگز پر پابندی جیسے بڑے منصوبے شروع کئے ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ صاف سرسبز پاکستان تحریک میں معاشرے کے تمام طبقات کو شامل کیا گیا تاکہ اس حوالہ سے قومی رویوں میں بہتری لائی جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں زرتاج گل نے کہا کہ پاکستان ماحولیات کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی لانے سے متعلق اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور اس حوالہ سے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہا ہے، ترقی پذیر ممالک کو مالی معاونت، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور استعداد کار بڑھانے میں تعاون کی فراہمی کیلئے ترقی یافتہ ممالک کو قائل کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان اپنا قائدانہ کردار ادا کریں گے۔