وزیر مملکت برائے موسمیاتی تغیرات زرتاج گل کا کینسر سے آگاہی پر منعقدہ سیمینار سے خطاب

پاکستان تحریک انصاف احتساب کے نظریئے پر حکومت میں آئی ہے، احتساب سب کے لئے یکساں ہو گا، وزیراعظم عمران خان مافیاز کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،زرتاج گل وزیر
پاکستان تحریک انصاف احتساب کے نظریئے پر حکومت میں آئی ہے، احتساب سب کے لئے یکساں ہو گا، وزیراعظم عمران خان مافیاز کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،زرتاج گل وزیر

اسلام آباد ۔ 4 فروری (اے پی پی) کینسر سے دنیا بھر میںسالانہ تقریباً 96 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جو کہ ایچ آئی وی/ایڈز، ملیریا اور ٹی بی کو ملا کر مجموعی طور پر ہونے والی اموات سے بھی زیادہ ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین بداحتیاطی کی صورت میں 2030ءتک کینسر سے ہونے والی اموات کے 13 ملین تک بڑھ جانے کا امکان ظاہر کرتے ہیں۔ اس سے پہلے اموات کی سب سے بڑی وجہ امراضِ قلب تھی۔ شفاءانٹرنیشنل ہسپتال میں کینسر سے آگاہی پر منعقدہ سیمینار سے مہمانِ خصوصی وزیر مملکت برائے موسمیاتی تغیرات زرتاج گل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہروں میں سموگ، آلودہ پینے کا پانی، خوراک میں کیمیکلز، پلاسٹک بیگز کا استعمال، ہوا کا کم تر معیار وغیرہ کے باعث ہماری صحت متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ طور پر وزارتِ موسمیاتی تغیرات، ماحولیاتی خطرات، پانی کے وسائل، صحت کو کنٹرول کرنے کےلئے اور صاف و سرسبز پاکستان کےلئے مثبت کردارادا کر رہی ہے۔ زرتاج گل نے کہا کہ رنگ گورا کرنے والی کریموں میں موجود کیمیکلز صحت کےلئے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شفاءانٹرنیشنل ایک ہسپتال ہوتے ہوئے بھی کینسر سے بچاﺅ کی آگاہی کےلئے کوشاں ہے جبکہ عمومی طور پر ہسپتالوں کی طرف سے ایسا رویہ کم دیکھنے میں ملتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی حکو مت کی طرف سے دیہی خواتین کےلئے کم توانائی خرچ کرنے والے چولہے متعارف کرائے جا رہے ہیں جو کہ خواتین کو نہ صرف سہولت فرا ہم کریں گے بلکہ ان کو سانس اور آنکھوں کے امراض سے بچاﺅ کا سبب بھی بنیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری حکومت ہم سب کےلئے صحتمند اور صاف ماحول بنانے میں پرعزم ہے۔ اعزازی مہمان انسپکٹر جنرل پولیس محمد عامر ذوالفقار خان نے شفاءانٹرنیشنل ہسپتال کی کینسر آگاہی کےلئے کاوشوں کو سراہا اورکینسر آگاہی کے پھیلاﺅ میں اسلام آباد پولیس کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ شفاءانٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد کے کنسلٹنٹ ریڈیشن آنکالوجسٹ ڈاکٹر محمد فرخ نے کہا کہ ایک تہائی سے زائد کینسر کے کیسز سے بچاﺅ ممکن ہے، مزید ایک تہائی کا علاج ہو سکتا ہے اگر جلد تشخیص اور درست علاج کر لیا جائے، وسائل کے لحاظ سے بچاﺅ کی حکمت عملی، جلد تشخیص اور علاج سے ہم ہر سال 37 لاکھ جانیں بچا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر فرخ نے کینسر کی 7 انتباہی علامات مثلاً باتھ روم کی عادات میں تبدیلی، زخم جو ٹھیک نہ ہو، قدرتی سوراخوں سے غیر معمولی خون کا اخراج، چھاتیوں یا دیگر جگہوں میںسختی یا گلٹیاں، بدہضمی اور نگلنے میں مشکل، مسلسل کھانسی اور آواز کا بیٹھنا سے آگاہ کیا۔ کنسلٹنٹ میڈیکل آنکالوجسٹ ڈاکٹر ایاز میر نے کہا کہ سگریٹ نوشی ترک کرنے، الکوحل کا استعمال چھوڑنے، باقاعدہ ورزش، جسم میں وٹامنز بالخصوص ڈی کی سطح برقرار رکھنے اور سفید چینی، جنک فوڈ، پروسیسڈ اور سرخ گوشت کی مقدار کم کرنے سے صحت مند زندگی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ عوامل کینسرو دیگر منسلکہ غیر وبائی بیماریوںکے خلاف پہلا دفاع ثابت ہوں گے۔ ایسوسی ایٹ کنسلٹنٹ ریڈیشن آنکالوجسٹ ڈاکٹر حرا عاصم نے بتایا کہ خواتین میں پانچ بڑے گائنا کولوجیکل کینسر بشمول اووری کینسر اوریوٹیرس کینسر شامل ہیں لیکن چھاتی کے کینسر کی شرح سب سے زائد ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق،سروائیکل کینسر ایچ پی وی امیونائزیشن خواتین کو سروائیکل کینسر کے بڑھنے سے بچا سکتی ہے۔ کنسلٹنٹ میڈیکل آنکالوجسٹ ڈاکٹر یاسر رحمان کے فراہم کردہ اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں دیگرکینسرز کے مقابلے میں چھاتی کے کینسر اور ہونٹوں/منہ کے کینسر کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے اس بات کا خطرہ ظاہر کیا کہ موٹاپابھی کینسر کی ایک وجہ بن سکتا ہے۔ کینسرکے علاج کےلئے سر جری، کیمو تھراپی، ریڈیشن تھراپی، امینو تھراپی اور ٹارگٹڈ تھراپی چند دستیاب علاج ہیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر شفاءانٹرنیشنل ہسپتال ڈاکٹر ایم ایچ قاضی، چیف آپریٹنگ شفاءانٹرنیشنل ہسپتال آفیسر تیمور شاہ اور میڈیکل ڈائریکٹر شفاءانٹرنیشنل ہسپتال ڈاکٹر ذیشان بن اشتیاق بھی سیمینار میں موجود تھے۔