اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):وفاقی تعلیمی بورڈ کے زیرِ انتظام ہفتہ وار ہم نصابی سرگرمیوں کے چوتھے روز اردو تقاریرکامقابلہ ہواجس میں فیڈرل بورڈ سے الحاق شدہ تعلیمی اداروں کے طلبا ء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک اور نعت رسول مقبول ﷺسے ہوا ۔اس کے بعدڈائریکٹر ریسرچ مرزا علی نے طلبہ و طالبات،اساتذہ،جج صاحبان اور آنے والے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب کی شمولیت ہمارے لئے بہت خاص ہے اور ہماری نظر میں آپ سب ہی فاتح ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کی اہم مہارتیں جن پر دنیا کام کر رہی ہے ان میں سے ایک سماجی اور جذباتی مہارت ہے چنانچہ ان تقریبات کا بنیادی مقصد صرف بچوں میں مقابلے کی فضا قائم کرنا نہیں بلکہ ان میں سماجی توقعات قائم کرنا اور معاشرتی ماحول سے مطابقت پیدا کرنا ہے کیونکہ محدود رہ کر اپنی صحیح طریقے سے جانچ نہیں کی جا سکتی جس طرح کہ لوگوں میں جا کر ان کا سامنا کرنے سے کی جاسکتی ہےتاکہ اگر آپ کو عدم مطابقت یا جداگانہ سوچ کا ماحول ملے تو بھی آپ مثبت رویہ اختیار کر سکیں۔
اس کے علاوہ آپ تقریری مقابلہ میں حصہ لینے سے وقت کا درست استعمال کرنا اور دئیے گئے وقت پر اپنا کام مکمل کرنا سیکھتے ہیں۔میٹرک لیول کے مقابلہ جات میں اذکیٰ توقیر کےآر ایل ماڈل کالج برائے طالبات ، کہوٹہ نے پہلی،عائشہ تصور بحریہ کالج ظفر کیمپس، اسلام آبادنے دوسری اور ام اسلمیٰ اسلام آباد ماڈل کالج برائے طالبات ، جی الیون ون، اسلام آباد نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اسی طرح انٹرمیڈیٹ لیول کے مقابلہ جات میں محمد منصور افضل ، اسلام آباد ماڈل کالج برائے طلبا ایف سیون تھری ، اسلام آباد نے پہلی، محمد کیف قریشی ایف جی سر سید ڈگری کالج ، راولپنڈی نے دوسری اورلیاقت خان ، فوجی فائونڈیشن کالج ، ویسٹریج ، راولپنڈی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اس موقع پر مہمانِ خصوصی چئیرمین فیڈرل بورڈ قیصر عالم نے بچوں میں اسناد اور نقد انعامات تقسیم کئے اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تمام حصہ لینے والے طلبا و طالبات کی کاوشوں کو سراہا کہ ان سب نے اپنے موضوع سے انصاف کرتے ہوئے اس کے متن کو اپنی تقاریر میں بہت اچھے انداز میں پیش کیا۔انہوں نے دورِحاضر کے علوم میں نئے اضافے "مصنوعی ذہانت” پر بھی بات کی اور اس کے فوائد اور ہماری موجودہ زندگی میں اس کے اثرات سے طلبہ کو آگاہ کیا۔