وفاقی حکومت نے سی پیک کے تحت زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا ئےہیں، حکام سی پیک اتھارٹی

CPEC
CPEC

اسلام آباد۔21ستمبر (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا ہے ہیں۔

سی پیک اتھارٹی کے حکام کے مطابق وفاقی حکومت چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے تحت زراعت کے شعبے کو جدید رجحانات سے روشناس کرانے سے،کاشتکاروں کےمعیارِ زندگی کو بہتر بنانےاور قومی معیشت میں اس کے مثبت اثرات کو بڑھانے کے لئے خاص توجہ دے رہی ہے کیونکہ زراعت قومی معیشت پر اثرانداز ہونے والاسب سے بڑا شعبہ ہے۔

زراعت میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے تکنیکی ترقی بہت ضروری ہے۔ چین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اتفاقِ رائےکیا ہے ۔

زراعت پاکستان کی قومی معیشت کے لئے اہم ہے جو ایک اہم برآمدی صنعت بھی ہے جس سے پاکستان کو غیر ملکی زرمبادلہ کا ایک بڑا حصہ حاصل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی یہ معیشت کے دوسرے شعبوں کی ترقی کے لئے بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

سی پیک کے فریم ورک کے تحت زرعی تعاون پاکستان کے زرعی ترقیاتی صورتحال کے مطابق ہونا چاہئے کیونکہ دونوں کے درمیان زرعی انفارمیشن ایکسچینج اور ٹریننگ ، زرعی پروسیسنگ ، زرعی مشینری مینوفیکچرنگ اینڈ مینٹی ننس ، کیڑے مار دوائیوں کے انتظام وغیرہ میں باہمی تعاون کی طویل تاریخ ہے جبکہ پنجاب اور سندھ کے شمالی حصوں کے ساتھ ساتھ ہم اس خطے میں زراعت کو جدید بنانے اور صنعتی بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بھی فروغ دیا جائے گا۔