
اسلام آباد۔19اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت فیاض احمدترین نے پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے مبنی بر ٹیکنالوجی ڈیٹا حاصل کرنے کے طریقہ کارکی تعریف کرتے ہوئے اس ڈیٹا کوزیادہ معروضی، ہدف پرمبنی اورموثربنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ نے یہ بات پیرکواپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعدسیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات وچیف شماریات سے تعارفی اجلاس میں کہی، اجلاس میں ڈیٹا حاصل کرنے کے موجودہ طریقہ کاراورپاکستان بیوروبرائے شماریات کی طرف سے ان کے استعمال کا جائزہ لیاگیا۔
چیف شماریات نے وفاقی وزیرکوشواہدپرمبنی ڈیٹا ومعلومات کے حصول کے طریقہ کاراوراس کی روشنی میں صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ سی پی آئی اورقیمتوں کے حساس اشاریہ (ایس پی آئی) کی تدوین پرتفصیلی بریفنگ دی۔وفاقی وزیرنے مبنی بر ٹیکنالوجی ڈیٹا حاصل کرنے کے طریقہ کارکی تعریف کی اوراس ڈیٹا کوزیادہ معروضی، ہدف پرمبنی اورموثربنانے کی ضرورت پرزوردیا۔
چیف شماریات نے وفاقی وزیرکونظام کو مزیدجامع بنانے کیلئے متوقع تبدیلیوں سے بھی آگاہ کیا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ انتظامی کنٹرول کے نئے طریقہ کارکے تحت مہنگائی وافراط زرکے بنیادی وجہ معلوم کرکے عوام کوریلیف فراہم کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے چیف شماریات کوملک بھرمیں اضلاع کی سطح پر روزمرہ استعمال کی ضروری اشیا کی ریٹیل اورہول سیل کے درمیان فرق کواجاگرکرنے کی ہدایت کی۔
پاکستان بیوروبرائے شماریات صوبوں میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں فرق کوبھی اجاگرکرے گا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ پاکستان بیوروبرائے شماریات کے ڈیش بورڈپرحقیقی وقت کی بنیادپرمعلومات کی دستیابی سے ملک میں اشیا ضروریہ کے تزویراتی ذخائر کوبرقراررکھنے میں مددملے گی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کااجلاس رواں ہفتہ میں ہوگا جس میں پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے ڈیٹا کے تجزیہ پرمبنی رپورٹ پیش کی جائیگی۔اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعود، ممبرپاکستان بیوروبرائے شماریات محمد سرورگوندل، اقتصادی مشیرڈاکٹرامتیازاحمد اوروزارت خز انہ کے سینئیرافسران بھی موجود تھے۔