وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

118

اسلام آباد ۔ 09 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت کا کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ اس پر تو اتفاق رائے ہے کہ اگر وہ بیمار ہیں تو وہ ملک کے جس ہسپتال سے چاہیں وہ اپنا علاج کرا سکتے ہیں بلکہ اپنے علاج کے لیے باہر سے بھی ڈاکٹر منگوا سکتے ہیں لیکن مسئلہ صرف یہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں ایک ایسا طبقہ موجود ہے جو نواز شریف کی صحت کے معاملے پر سیاست کرنا چاہتا ہے اور سب جانتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست تو غرق ہو ہی رہی ہے اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ نواز شریف کی صحت سے کھیل کر انہیں کوئی سہارا ملے جس پر وہ اپنی سیاست استوار کر سکیں، اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کا معاملہ شروع دن ہی سے سنجیدگی سے دیکھا جا رہا تھا اور ہم شروع دن ہی سے یہ کہہ رہے تھے کہ اگر وہ بیمار ہیں تو وہ جس ہسپتال سے بھی علاج کرانا چاہتے ہیں کرا لیں اور اگر اپنے علاج کے لیے وہ باہر سے بھی کوئی ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں، وزیراعظم عمران خان نے تو اس بات پر زور دیا کہ نواز شریف کو اپنا علاج ضرور کرانا چاہیئے اور ان کی جو بھی بیماری ہے اس کے علاج کے لیے اگر انہیں باہر سے بھی کوئی ڈاکٹر منگوانا ہے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں اور انہیں جس علاج کی ضرورت ہے وہ انہیں ضرور ملنا چاہیئے، اس بات پر تو کوئی سیاست نہیں اور نہ ہی ہمیں کوئی مسئلہ ہے انہیں بہترین علاج ضرور ملنا چاہیئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے علاج کے حوالے سے نوٹس لینے کا کام وزیراعظم عمران خان کا تو نہیں تھا انہوں نے تو میڈیا پر بار بار یہ بات آنے پر نوٹس لیا، اصولی طور پر تو نواز شریف نیب کی حراست میں ہیں اور عدالت نے طبی بنیادوں پر ان کی ضمانت مسترد کی ہے اس لیے جیل حکام جانے یا عدلیہ جانے حکومت کا اس معاملے سے کوئی زیادہ تعلق نہیں ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز ہیں اور اگر وہ ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں تو نیب میں پلی بارگین کا قانون بھی موجود ہے انہیں چاہیئے کہ وہ پلی بارگین میں اپیل کریں، نواز شریف پر کرپشن کے جو کیسز ہیں وہ قومی دولت ہے کسی کا ذاتی پیسہ تو ہے نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم تو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف کو اللہ تعالیٰ نے وسائل دئیے ہیں وہ چاہیں تو اپنے علاج کے لیے باہر سے بھی ڈاکٹر منگوا سکتے ہیں، ملک سے ان کا باہر جانا اس لیے بھی مشکل ہو گا کیونکہ اسحاق ڈار، حسن اور حسین نواز بھی کرپشن کے کیسز میں مطلوب ہیں جو وطن واپس نہیں آئے اس لیے عدالت کے احکامات کے بغیر حکومت ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکال سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف کے بہترین علاج کی ہدایت کی ہے اور ان کی اس بات کے بعد اب کوئی گنجائش نہیں رہ جاتی، نواز شریف ملک میں جس ہسپتال سے چاہیں علاج کروا سکتے ہیں۔ چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ اندرونی معاملات میں ہمارے اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن قومی سلامتی کے معاملے پر ہم سب متحد ہیں۔