وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

66

اسلام آباد ۔ 11 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومتوں نے بے جا قرض لیے اور ملکی معیشت کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے آج ہمیں مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے، ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی ملکی معیشت کے استحکام کے لیے کوششیں شروع کیں ، حکومت مختلف شعبوں میں اصلاحات لانا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی گزشتہ حکومت کے سب سے قابل وزیر سمجھے جاتے تھے، 2013ء میں جب شاہد خاقان عباسی نے گیس کا محکمہ سنبھالا تو گیس کے محکمے پر ایک روپے کا بھی قرضہ نہیں تھا لیکن جب 5 سال بعد گئے تو گیس کے محکمے پر 157 ارب روپے کا قرضہ تھا جبکہ 50 ارب روپے کی سالانہ گیس کی چوری ہو رہی ہے اس لیے اصلاحات کرنے سے قبل ان سب محکموں کے معاملات کو درست کرنا ہو گا جس کے لیے موجودہ حکومت اہم اور ٹھوس اقدامات کر رہی ہے جو ناگزیر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد پتہ چلا کہ حکومت کی سالانہ کل آمدنی 5667 ارب روپے ہے جس میں سے 2000 ارب روپیہ ہر سال اس قرض کے سود کی مد میں دینا پڑتا ہے جو گزشتہ حکومتوں کے 10 سالوں میں لیا گیا، 1700 ارب روپیہ ہر سال دفاع کی مد میں دینا پڑتا ہے اور اس کے بعد ہر دس روپے میں سے چھے روپے صوبوں کے پاس چلے جاتے ہیں اس لیے جب وفاق کا بجٹ بناتے ہیں تو اس روز 672 ارب روپے کے خسارے میں ہوتے ہیں، ان حالات میں ہم نے ملک سنبھالا جب ہمارے پاس زرمبادلہ کے ذخائر صرف دو ہفتوں کے تھے، ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی ملکی معیشت کے استحکام کے لیے کوششیں شروع کیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے قبل از وقت انتخابات کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، وہ اپنے لیے بھی اہداف کا تعین کرتے ہیں اور وفاقی کابینہ کو بھی اہداف دیتے ہیں اور ان پر عملدرآمد کرنے کا کہتے ہیں جس کے حصول کے لیے ہم پوری نیک نیتی سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، موجودہ حکومت کو سات ماہ ہو گئے ہیں لیکن آج تک وزیراعظم عمران خان سمیت ان کی پوری کابینہ پر کرپشن کا کوئی ایک بھی سکینڈل سامنے نہیں آیا جو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیورو کریسی میں ہمیں واقعی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حالانکہ وزیراعظم عمران خان تو ایسی بیوروکریسی چاہتے ہیں جس میں ڈی سی، ایس پی بالکل آزاد ہو اور اے سی اصول و ضوابط کی پیروی کرتے ہوئے اپنی مرضی کریں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیرمین کے لیے ہم نے اپوزیشن کو موقع دیا کیونکہ اپوزیشن ایوان کو چلنے نہیں دے رہی تھی لیکن اس کے باوجود اپوزیشن کا رویہ منفی رہا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ووٹر کرپٹ عناصر کا احتساب چاہتا ہے اور لوٹی ہوئی ملکی دولت کی واپسی چاہتا ہے اس لیے حکومت احتساب کے معاملے پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، کسی کرپٹ کو این آراودینے یا کرپشن کے احتساب پر کسی سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتاکیونکہ ہماری تو حکومت ہی کرپشن کے احتساب کے بیانیے پر بنی ہے۔