وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی نجی ٹی وی چینل سے بات چیت

106

اسلام آباد ۔ 31 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل نہیں کر رہی لیکن اب یہ احساس پروگرام کے تحت اپنے معاملات جاری رکھے گا۔ اتوار کو ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے حکومتی ادوار میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے کچھ بھی نہیں کیا اور ان کی کارکردگی صفر رہی، اس جماعت نے اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے ناموں کا بھی غلط استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی سے پاک پاکستان پاکستان تحریک انصاف کا بیانیہ ہے اور لوگوں نے بھی اسی مقصد کے لیے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی مرتبہ بلاتفریق احتساب کا عمل شروع کیا گیا ہے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بدعنوان عناصر کے خلاف ہے اور انہیں ان کی بدعنوانی اور برے کاموں پر سزا دلوانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جو آزادانہ طور پر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے جس پر حکومت کا کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کے خلاف تمام مقدمات گزشتہ حکومتوں کے ادوار میں شروع ہوئے اور حکومت کی آصف علی زرداری اور محمد نواز شریف کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ ان دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے عوامی پیسے کو لوٹا اور اسی کی انہیں سزا بھی دی جا رہی ہے۔ چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ ان دونوں رہنمائوں کے لیے نیب کے ساتھ پلی بارگین کا ایک آپشن موجود ہے، وہ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر نیب قانون کے تحت پلی بارگین کر سکتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صوبوں نے بہت زیادہ فوائد حاصل کیے ہیں اور مرکز کو رقم کی کمی کا سامنا رہا لیکن پھر بھی حکومت اٹھارہویں ترمیم میں ترمیم کرنے پر غور نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں کے عالمی منڈی سے منسلک ہونے کے باوجود حکومت اس سلسلے میں 70 بلین روپے کی سبسڈی دے رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی موثروکارآمد پالیسیوں اور بہتر طرز حکمرانی کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے اور امید ہے کہ آنے والے مہینوں میں مذید بہتری نظر آئے گی۔