
اسلام آباد ۔ 5 اپریل (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل جاری رہے گا، لاڑکانہ سے لاہور تک مافیا کی چیخیں نکل رہی ہیں، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا گیا ہے، عدلیہ اور عدلیہ سے متعلق اداروں کو نشانہ بنانا مسلم لیگ (ن) کو پرانا وطیرہ رہا ہے، معیشت، جمہوریت اور اسلام کو نہیں بلکہ چوروں کو خطرہ ہے، پاکستان کی ترقی کا عمل جاری رہے گا اور کوئی بھی پاکستان کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتا، جو منصوبہ بندی کی ہے اس سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی۔ جمعہ کو یہاں پاک۔چائنہ فرینڈ شپ سنٹر میں ”ڈریم ہوم ایکسپو” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات جاری ہیں، آئندہ 6 ماہ میں پاکستان کی معیشت میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنا گھر ہائوسنگ سکیم پر ابتدائی کام مکمل کر لیا گیا ہے، اس منصوبہ سے ملکی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ملک سے لوٹی اور چوری شدہ دولت کو واپس لایا جائے گا، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بڑے بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا گیا ہے اور لاڑکانہ سے لاہور تک مافیا کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حمزہ شہباز سیاستدان ہوتے تو آج گرفتاری پیش کرتے لیکن عدلیہ اور عدلیہ سے متعلق اداروں کو نشانہ بنانا مسلم لیگ (ن) کو پرانا وطیرہ رہا ہے، ماضی میں مسلم لیگ (ن) نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، آج مسلم لیگ (ن) نے ماضی کی روایات پر عمل کرتے ہوئے نیب پر حملہ کیا ہے، نیب کی کارروائی قانون کے مطابق تھی، نیب نے اپنی جو پوزیشن واضح کی ہے اس کے مطابق ان کی کارروائی قانون دائرہ کار کے اندر ہے، حمزہ شہباز شریف کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ نیب کے ساتھ تعاون کرتے تاہم اس کی بجائے نیب کے اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، یہ کارروائی غیر قانونی اور کار سرکار میں مداخلت ہے، اس پر کارروائی کے حوالہ سے فیصلہ نیب ہی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو تفصیلات سامنے آئی ہیں اس کے مطابق فضل عباس اور قاسم منی ایکسچینج کا کام کرتے ہیں، شہباز شریف نے 85 ارب سے لے کر 100 ارب روپے تک ملک سے باہر منی لانڈرنگ کے ذریعے بھیجے ہیں جس سے اثاثے بنائے گئے، حمزہ شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ پیسہ عمران خان کا نہیں بلکہ پاکستان کے لوگوں کا پیسہ ہے، عمران خان نے قوم سے اس پیسے کو واپس لانے کا وعدہ کیا تھا، اب احتساب کا عمل رکے گا نہیں بلکہ آگے بڑھے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ 1947ء سے 2008ء تک پاکستان نے 37 ارب ڈالر کا کل قرضہ حاصل کیا جس میں اسلام آباد اور گوادر جیسے شہر بنائے گئے، منگلا اور تربیلا ڈیمز جیسے منصوبے مکمل کئے گئے۔ اس کے علاوہ ملکی دفاع کو مضبوط بنایا گیا، 2008ء سے 2013ء تک قرضے کا حجم 67 ارب اور 2013ء سے 2018ء تک 97 ارب ڈالر تک پہنچایا گیا، سوال یہ ہے کہ قرضہ میں تین گنا اضافہ کیا گیا تاہم اس کا استعمال کیسے ہوا، کونسا نیا پراجیکٹ لگایا گیا ان سوالوں کے جوابات موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو جو مشکلات درپیش ہیں اس کی ذمہ داری آصف علی زرداری اور نواز شریف پر عائد ہوتی ہے، حمزہ شہباز، بلاول بھٹو اور مریم نواز فرنٹ مین ہیں، ان لوگوں نے بچوں کے نام پر پیسے بنائے، اب یہ کہتے ہیں کہ ہمارے بچوں پر پاکستان کا قانون لاگو نہیں ہوتا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج نیب نے لاہور میں جو کارروائی کی ہے وہ قانون کے مطابق ہے، بلاول اور حمزہ شہباز شریف کی دھمکیوں سے احتساب کا عمل نہیں رکے گا، حکومت احتساب کے عمل کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری کے بچوں نے زندگی بھر کوئی کام نہیں کیا ہے، یہ لوگ چارٹرڈ جہازوں پر سفر کرتے ہیں اور عرب شہزادوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں، جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا تو جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت، جمہوریت اور اسلام کو نہیں بلکہ چوروں کو خطرہ ہے، ان کی راتوں کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا عمل جاری رہے گا اور کوئی بھی پاکستان کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتا۔ قبل ازیں وزیر اطلاعات نے ڈریم ہوم ایکسپو کا افتتاح کیا۔ وہ مختلف سٹالوں پر گئے اور ان کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے ایکسپو کے شرکاء کو بتایا کہ پراپرٹی سیکٹر سے پاکستان کے 40 شعبے براہ راست یا بالواسطہ طور پر منسلک ہیں، یہ پاکستان کی معیشت کا اہم شعبہ ہے اور اس شعبہ میں سرمایہ کاری اور اس کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں ملکی معیشت کی ترقی کا عمل تیز ہو جائے گا، نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کا ابتدائی مکمل ہو چکا ہے اور عنقریب وزیراعظم عمران خان اس منصوبہ کا مختلف جگہوں پر سنگ بنیاد رکھیں گے۔