اسلام آباد۔4جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے کشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ آج سے 73 سال قبل اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے قرارداد پاس کی جس پر عمل در آمد کے انتظار میں آج تک ہزاروں مظلوم کشمیری عوام اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بھارت خود اقوام متحدہ کے فورم پر لے کر گیا تھا لیکن تب سے ہی بھارت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے پاس کی گئی قراردادوں اور دیگر انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی زیرتسلط کشمیر پچھلی سات دہائیوں سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی المناک مثال بن چکا ہے اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے مطابق کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے تاکہ زیرتسلط کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرکے اس کو بھارت کے حق میں کیا جاسکے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بجائے اس کے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرتا اس نے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات اٹھائے اور لاکھوں غیر ریاستی بھارتی باشندوں کو کشمیر کا ڈومیسائل جاری کیا جس کا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے بھارت کے خلاف فوری کاروائی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ زیرتسلط وادی میں کشمیری نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے اور کشمیریوں کی املاک کو تباہ کیا جا رہا ہے ۔علی امین گنڈا پور نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کے عزم کو کسی صورت میں شکست نہیں دے سکتا ۔
انہوں نے کہا کہ آج کے کشمیری نوجوان اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنے بزرگوں سے بھی زیادہ پر عزم ہیں اور اس مقصد کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
وفاقی وزیر نے عالمی برادری سے سوال کیا کہ وہ آخر کب تک کشمیریوں کے تسلیم شدہ حق خود ارادیت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز بھارتی مظالم سے آنکھیں چرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے امن سے دنیا کا امن وابستہ ہے اور جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت کے مطالبے کی حمایت سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی اور عالمی سطح پر اس کو بھرپور انداز میں اجاگر کرنے کے لیے اپنی پرزور کوششیں جاری ر کھیں گے۔