وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی کا ٹویٹ

92
سندھ میں تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں صورتحال ابتر ہے، بلاول زرداری کو اپنے صوبے کی کوئی فکر نہیں: وفاقی وزیر علی زیدی کی حیدرآباد میں جلسے سے خطاب

اسلام آباد ۔ 12 جولائی (اے پی پی) وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ عزیر بلوچ کئی سالوں سے سکیورٹی اداروں کی حراست میں ہیں لیکن جن سیاسی شخصیات نے انہیں استعمال کیا اور جے آئی ٹی میں ان کا ذکر ہے وہ آزاد گھوم رہے ہیں، انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے ۔یہ بات انہوں نے سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہی ، انہوں نے کہا کہ منشیات فروش صوبائی وزیر اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی درخواست کرچکا ہوں کہ عزیر بلوچ کو رینجرز کی تحویل میں دیا جائے کیونکہ اگر وہ سندھ پولیس کی حراست میں رہتے ہیں تو خدشہ ہے انہیں طاقتور مافیاءکی جانب سے ختم کیا جاسکتا ہے اور یہ خدشہ عزیر بلوچ خود اپنے اعترافی بیان میں کر چکے ہیں ، علی زیدی نے کہا کہ بلدیہ فیکٹری آگ میں اڑھائی سو سے زائد محنت کرنیوالے افراد جاں بحق ہوگئے ، جے آئی ٹی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سندھ پولیس سمجھوتہ کر چکی تھی اور نئی ایف آئی آر کی سفارش کی گئی ۔ انہوں نے کہا اس معاملے پر چار سال سے زائد عرصہ تک سندھ حکومت کیوں سوئی رہی ۔ علی زیدی نے کہا کہ میں نے اپنے شہر ، ملک اور خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو دہشت گردی اور گینگ وارز کا نشانہ بنے کا کام کر دیا ہے ، میں نے یہ سب تمام چیزوں کو داﺅ پر لگاتے ہوئے کیا جس میں میرے خاندان کی سیفٹی بھی شامل ہے ۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے میرے اور میرے خاندان کے لیے تھریٹ الرٹ جاری کیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں لے کر جاﺅں گا ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ محترم ججز صاحبان ثبوت دیکھتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے ۔