اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران نے کہا ہے کہ عالمی یومِ پناہ گزین ہم سب کو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم نہ صرف دنیا بھر میں بے گھر ہونے والے افراد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں بلکہ ان کے لیے پائیدار اور باعزت حل تلاش کرنے کے اپنے عزم کی تجدید بھی کریں۔پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے دنیا بھر میں پناہ گزینوں کا سب سے بڑا میزبان رہا ہے، خصوصاً ہمارے افغان بھائیوں اور بہنوں کا اور یہ سب کچھ سماجی، معاشی اور سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود ممکن ہوا ہے – ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو عالمی یومِ پناہ گزین کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا – وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ دن ہمیں ہماری مشترکہ اجتماعی ذمے داری کی یاد دہانی کراتا ہے کہ جو لوگ جنگ، ظلم و ستم یا قدرتی آفات کی وجہ سے اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے ہیں
ان کے ساتھ انصاف، تحفظ اور ہمدردی پر مبنی سلوک روا رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے دنیا بھر میں پناہ گزینوں کا سب سے بڑا میزبان رہا ہے، خصوصاً ہمارے افغان بھائیوں اور بہنوں کااور یہ سب کچھ سماجی، معاشی اور سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود ممکن ہوا۔ ہمارے اداروں، مسلح افواج اور میزبان برادریوں نے دنیا کی سب سے بڑی اور پیچیدہ پناہ گزین صورتحال کو عزم، ہمدردی اور امن سے وابستگی کے جذبے کے ساتھ سنبھالا ہے۔وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران کی حیثیت سے میں ایک متوازن اور ذمے دارانہ پناہ گزین انتظامی حکمت عملی کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں،جو قومی مفاد، زمینی سطح پر ہم آہنگی اور اصولی انسانی ہمدردی پر مبنی ہے۔ پناہ گزینوں کا انتظام ایک کثیر جہتی قومی فریضہ ہے جو انسانی
انتظامی اور ترقیاتی پہلوؤں پر مشتمل ہے اور ہماری وزارت اس کے بدلتے تقاضوں سے ہم آہنگ رہنے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو این ایچ سی آر اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہم باخبر، محفوظ اور باعزت واپسی کے عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مالی معاونت، تکنیکی تعاون اور واپسی کے بعد دوبارہ آبادکاری کے اقدامات کے ذریعے بوجھ بانٹنے کے عمل کو مضبوط بنائیں۔ وفاقی وزیر امور سیفران نے کہا کہ اس دن ہم نہ صرف پناہ گزینوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں بلکہ ان شہریوں اور عملے کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اکثر ذاتی قربانی دے کر ان کی مدد کی۔خصوصاً خیبرپختونخوا کے مقامی عوام کی قربانیاں اور خدمات ناقابلِ فراموش ہیں
—جنہوں نے محدود وسائل کے باوجود اپنے گھروں، زمینوں اور جذبوں کو پناہ گزینوں کے لیے وقف کیا۔ انہوں نے صبر، فیاضی اور یکجہتی کی اعلیٰ مثالیں قائم کیں۔ ہم اپنے سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے پناہ گزین میزبان علاقوں میں امن قائم رکھا۔