کراچی۔ 23 اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل اور چمڑے کی صنعتیں سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان مربوط کوششوں کے ذریعہ مضبوط، لچکدار اور زیادہ مسابقتی طور پر ابھریں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپو سینٹر کراچی میں 23 سے 25 اکتوبر تک منعقد ہونے والی پاکستان کی بین الاقوامی ٹیکسٹائل اینڈ لیدر فلیگ شپ نمائش (ٹیکسپو) کے پانچویں ایڈیشن کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور چیئرمین ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) زبیر موتی والا کے ہمراہ ٹیکسپو 2024 کا ڈیجیٹل افتتاح کیا۔
جام کمال خان نے کہا کہ یہ نمائش موجودہ تعلقات کو مضبوط کرنے اور نئی شراکت داری قائم کرنے کا ایک بہترین موقع ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے باہمی ترقی اور کامیابی کو یقینی بناتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ویلیو ایڈیشن اور مصنوعات کے تنوع کو فروغ دینے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے اس سفر میں حکومت پاکستان صنعت کے ساتھ ایک مضبوط شراکت دار کے طور پر کھڑی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو نئی ٹیکنالوجیز اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو فروغ دے، مصنوعات کے تنوع کی حوصلہ افزائی کرے، پائیدار مینوفیکچرنگ کی حمایت کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہمارے برآمد کنندگان کو نئی منڈیوں تک رسائی اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے درکار تعاون حاصل ہوں۔
انہوں نے کہا اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل اور چمڑے کے شعبوں کا مستقبل روشن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سپلائی چینز اور ای کامرس میں ڈیجیٹل تبدیلی جیسے رجحانات کو اپنانے میں سب سے آگے ہے جو ترقی کے نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے ٹیکسپو میں غیر ملکی مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں 52 سے زائد ممالک کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہے جو کہ نہ صرف عالمی ٹیکسٹائل، ملبوسات اور چمڑے کی صنعتوں میں پاکستان کے اہم کردار کا ثبوت ہے بلکہ ایک روشن اور پائیدار مستقبل کی طرف ان شعبوں کو آگے بڑھانے کے عزم کا بھی اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلے تین دنوں میں مندوبین کو جدید ایجادات اور پاکستان کی عالمی معیار کی مصنوعات کو دیکھنے کا موقع ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور چمڑے کی صنعتیں پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جو کہ ہماری قومی برآمدات میں 60 فیصد سے زائد حصہ ڈالتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان سے ملبوسات اور گھریلو ٹیکسٹائل کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ہم اعلیٰ معیار کے ملبوسات، تکنیکی ٹیکسٹائل، ہوم ٹیکسٹائل اور خصوصی کپڑے سمیت مصنوعات کی ایک وسیع صف پیش کرتے ہیں جو ہماری برآمدات میں خاطر خواہ حصہ ڈال رہے ہیں جس میں مزید اضافہ اور توسیع کی گنجائش ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹیکسپو ہمارے کاریگروں کو دنیا کے سامنے اپنی صلاحیتیں دکھانے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیدر اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی اصل منزلیں یورپ اور امریکہ ہیں اور دونوں ہی پاکستان کے ساتھ دوستانہ ہیں۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اپنے خطاب میں اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تقریب میں شرکت کرنے والے مندوبین بھی دنیا میں پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کریں گے۔بعد ازاں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کراچی ایکسپو سینٹر کے مختلف ہالز میں لگائے گئے اسٹالز کا دورہ کیا۔