اسلام آباد۔6نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تجارت و سرمایہ کاری کی حیثیت سے سید نوید قمر پارلیمنٹرینز فار گلوبل ایکشن ( پی جے اے) کے صدر منتخب ہو گئے۔
اتوار کو وزارت تجارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نوید قمر نےارجنٹائن کی سینئر رکن پارلیمنٹ ڈپ مارگریٹا اسٹوبیلزر کو 90فیصد سے زیادہ ووٹوں کی بھاری اکثریت سے شکست دی۔ الیکشن بیونس آئرس ارجنٹائن میں گذشتہ روزمنعقد ہوئے۔دنیا بھر کی 140 پارلیمانوں میں سے 133 منتخب اراکین نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا اور سید نوید قمر کو اپنا نیا صدر منتخب کیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سید نوید قمر پہلے پاکستانی ممبر پارلیمنٹ ہیں جو دو سال (2023-2024) کے لیے پی جی اے کے صدر منتخب ہوئے ۔وہ سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے پارلیمنٹیرین ہیں جوسابق وزیر اعظم، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کے دیگر اراکین کے ساتھ رکن پارلیمنٹ رہےاور نشان پاکستان بھی حاصل کیا۔
اس موقع پر سید نوید قمر نے کہا کہ پی جی اے کا صدر منتخب ہونا ان کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے اور یہ موجودہ حکومت کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ بھی ہے۔نوید قمر نے امن، جمہوریت، قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق، صنفی مساوات، آب و ہوا اور آبادی کے مسائل کو ان اہداف کے حصول کے لیے اراکین پارلیمنٹ کو متحرک کرنے کا عزم کیا۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سمیت متعدد مقامی اور غیر ملکی پارلیمنٹرینز نے وزیر کو اہم بین الاقوامی عہدے پر فائز ہونے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ نوید قمر انسانی حقوق، جمہوریت کے فروغ اور تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
پی جی اے کے سابق رکن اور پی پی پی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ "آپ کے انتخاب پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ امید ہے کہ آپ کی صدارت کے دوران پارلیمنٹرین فار گلوبل ایکشن ماحولیاتی کارروائی اور سزائے موت پر نظرثانی کے لیے پارلیمانی پلیٹ فارم کو مزید مضبوط کریں گے”۔
پی جی اے دنیا بھر میں 140 سے زیادہ منتخب پارلیمانوں میں تقریباً 1,300 قانون سازوں کا ایک غیر منافع بخش، غیر جانبدارانہ بین الاقوامی نیٹ ورک ہے جسے 1978 میں واشنگٹن ڈی سی میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹیرینز کے ایک گروپ نے قائم کیا تھا۔پی جی اے نیویارک اور دی ہیگ میں قائم سیکرٹریٹ کی تکنیکی اور قانونی مدد سے ایگزیکٹو کمیٹی اور بین الاقوامی کونسل کی سیاسی ہدایت کے تحت کام کرتا ہے۔