وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری سے پاکستان کے سفارتخانے واشنگٹن ڈی سی میں یو ایس ایڈ کے وفد کی ملاقات

Shazia Murry
Shazia Murry

کوئٹہ۔8فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ و بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری سے پاکستان کے سفارتخانے واشنگٹن ڈی سی میں یو ایس ایڈ کے وفد نے ملاقات کی ،جس کی قیادت یو ایس ایڈایشیا کےبیورو اسسٹنٹ ایڈ منسٹر یٹر مائیکل شفر کر رہے تھے۔ملاقات کے دوران پاکستان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام معاشرے کے کمزور طبقوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے یو ایس ایڈ کے وفد کو پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی اور نقصانات کے حوالے سے بریفنگ دی ۔شازیہ مری نے کہا کہ 2022 میں آنے والے سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا اور 4 ملین بچوں اور لاکھوں حاملہ خواتین سمیت 33 ملین افراد متاثر ہوئے جن کی بحالی و تعمیر نو کی کوششوں کی تازہ ترین صورتحال اور بی آئی ایس پی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی وفد کو آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بی آئی ایس پی گذشتہ 14 سالوں میں ایک کامیاب ماڈل کے طور پر ابھرا ہےاورغریب طبقے کی بلا تفریق خدمت کر رہا ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری نے حکومت پاکستان کو سائنسی ڈیٹا بیس کے ذریعے پاکستان میں معاشرے کے سب سے زیادہ مستحق اور پسماندہ طبقے تک رسائی میں سہولت کاری کی ہے اور بی آئی ایس پی کے زریعے تقریباً 8.9 ملین خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے جوکہ جون 2023 تک بڑھ کر 9 ملین اور 2024 تک 10 ملین تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نےمزید کہا کہ خواتین کو خاندانی سربراہ کے طور پر براہ راست مالی امداد کی فراہمی خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے بی آئی ایس پی پروگرام کی ترجیحات کا عکاس ہے جبکہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں مشروط منتقلی کا مقصد صحت کے تحفظ سمیت غریب خاندانوں کی سماجی و اقتصادی ترقی ہے ،خواتین اور بچوں کی غذائیت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پاکستان بھر میں 364 بے نظیر نشوونما سہولت مراکز کام کر رہے ہیں ۔پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعدفراہم کی جانے والی امدادکے حوالے سے وفاقی وزیر نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے 25 لاکھ متاثرہ خاندانوں میں 70 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔

وفاقی وزیر نے سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لیے عالمی بینک، اے ڈی بی اور جی آئی زیڈ کی مسلسل حمایت اور تعاون کو بھی سراہا۔ انہوں نے عالمی بینک کے پاکستان کرائسز ریزیلینٹ سوشل پروٹیکشن (سی آر آئی ایس پی) پروگرام کے بارے میں بھی وفد کو بتایا۔ وزیر نے بتایا کہ نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) کے ذریعے بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے والوں کو اثاثے اور تربیت فراہم کی جا رہی ہے تاکہ انہیں غربت سے نکالا جا سکے ۔

وفاقی وزیر نے یو ایس ایڈ کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس پروگرام کو مزیدوسعت دینے کے لیے ایجنسی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو بڑھانے کا منتظر ہے ۔مائیکل شفر نے سماجی تحفظ کے شعبے میں خاص طور پر آفت سے متاثرہ آبادی کو فوری ریلیف فراہم کرنے میں بی آئی ایس پی کے کردار کو سراہا ۔

انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ اور امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی اور شراکت داری کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔مائیکل شفر نے کہا کہ یو ایس ایڈ سماجی تحفظ، غربت کے خاتمے، غذائیت اور تعلیم جیسے مختلف شعبوں میں امداد کے حوالے سے توازن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موسم بہار کے آخر میں وہ پاکستان کا دورہ بھی کریں گے تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے مزید آگاہی اور تجربہ حاصل کیا جا سکے۔