اسلام آباد۔20اکتوبر (اے پی پی):پاک چائنہ ریلیشن سٹیئرنگ کمیٹی کا تیسرا اجلاس وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ بدھ کو ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے سی پیک کے تحت توانائی اور انفراسٹرکچر اینڈ انڈسٹریل کوآپریشن کے شعبوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ گذشتہ اجلاس میں جن مسائل پر تبادلہ خیا ل کیا گیا ان میں سے کمیٹی کی ہدایت کے مطابق بہت سارے مسائل کو حل کر دیا گیا ہے جبکہ کچھ دیگر مسائل متعلقہ شعبوں سے منظوری کے مراحل میں ہیں۔ توانائی ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ سی او ڈی کے 6 توانائی کے منصوبے زیر عمل ہیں جبکہ اس معاملہ پر سی پی پی اے کے بورڈ کے ساتھ آئندہ اجلاس میں بات چیت کی جائے گی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ کراچی میں رائٹ آف وے ایشو (آر او اے) کے مٹیاری کے 660 کے وی کے ایچ وی ڈی سی اور لاہور ٹرانسمیشن لائن کے مسئلہ کو حل کر دیا گیا ہے اور ان سے توانائی کی فراہمی کے لئے ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے جاری ہے۔ کمیٹی کو 880 میگاواٹ کے سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ کے پی کے حکومت کو ہدایت کی گئی کہ اس منصوبہ کو فعال بنانے میں درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔
سیکرٹری وزارت مواصلات نے کمیٹی کو سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر کےجاری منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تھاکوٹ سے رائے کوٹ کی ری الائنمنٹ ناردرن الائنمنٹ کا اہم حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جی ٹو جی ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل کر دی گئی ہے ، کمیٹی کے ٹی او آرز کا چین کے ساتھ تبادلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کمیٹی کی میٹنگ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کی صدارت میں کی جائے اور پراجیکٹ سے متعلق طریقہ کارکی منظوری دی جائے۔ کمیٹی نے مختلف خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور کے پی اے پی زیڈ اتھارٹی نے بتایا کہ سرمایہ کاروں کے مسائل کو کم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ سندھ انویسٹمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ دھابیجی ایس ای زیڈ کی نشاندہی کر دی گئی ہے جس کو حتمی منظوری کیلئے جلد بھیج دیاجائے گا۔
اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری ریلوے، سیکرٹری پاور، سیکرٹری خزانہ، نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر سمیت مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے حکام نے شرکت کی۔