وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل لاجسٹک بورڈ کا 65واں اجلاس، دو ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دی گئی

160

اسلام آباد۔3مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے نیشل لاجسٹک بورڈ کے 65ویں اجلاس میں دو ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دی ہے جس میں رواں مالی سال 21۔2020 کے لیے آڈٹ شدہ مالیاتی گوشواروں کی اڈاپشن اور آئی ٹی ٹی ایم ایس طورخم اور چمن کے لیے سکیورٹی اور آئی سی ٹی آلات کی خریداری کے لیے ایکس پوسٹ فیکٹو پابندیاں شامل ہیں۔

جمعرات کو ہونے والے این ایل سی کے 65ویں اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کی جس میں کوارٹر ماسٹر جنرل، ڈی جی این ایل سی، سیکرٹری وزارت ًمنصوبہ بندی اور بورڈ ممبران نے شرکت کی۔

ڈائریکٹر جنرل این ایل سی نے شرکا کو تنظیم کے آپریشنل، انتظامی اور مالیاتی امور کے بارے میں خصوصی طور پر این ایل سی کے مکمل کیے گئے منصوبوں اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

بورڈ کو بتایا گیا کہ 19-2018 میں این ایل سی کا خالص منافع700 ملین روپے تھا جبکہ مالی سال 21۔2020 میں یہ بڑھ کر 5.7 بلین روپے ہو گیا ہے۔بورڈ کومزید بتایا گیا کہ 150 اضافی گاڑیاں بک کی گئی ہیں جس سے ادارے کے پاس گاڑیوں کی تعداد بڑھ کر 900 ہو جائے گی ۔بورڈ کو بتایا گیا کہ پہلا تجارتی TIR اکتوبر 2021 میں ایران کے راستے ترکی اور آذربائیجان منتقل ہوا۔

اضافی طور پر لانڈھی (کراچی) میں ایک روڈ فریٹ ٹرمینل بھی تیار کیا جا رہا ہے جس میں ٹرانسپورٹ آپریشن کی تمام سہولیات شامل ہیں اور امکان ہے کہ اگست 2022 تک مکمل ہو جائے گا۔ لاجسٹک مینجمنٹ سسٹم کو ڈیجیٹل کر دیا گیا ہے اور اسے ای آر پی کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران کمیٹی نے 7 ایونیو انٹر چینج، آئی جے پی روڈ، 10ویں ایونیو، آئی ٹی ٹی ایم ایس طورخم، چمن، سی پی ای سی پیکج 1 (رحمانی خیل-یارک)، نلتر روڈ، 73 کلومیٹر گلگت شندور، اورنگی نالہ کی تعمیر پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔

ڈی جی این ایل سی نے اجلاس کو مزید بتایا کہ آئی ٹی ٹی ایم ایس تورخم پر 47 فیصد، آئی ٹی ٹی ایم ایس (چمن) پر 42.6 فیصد کام، نلتر پر 71 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ سی پیک پیکج 1 رحمانی خیل یارک پر 100 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

بوڑد کو مزید بتایا گیا کہ این ایل سی نے لاجسٹک مینجمنٹ سسٹم کو ڈیجیٹلائز کیا ہے اور اگلے دس سال کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدید ترین ڈیٹا سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے این ایل سی کی کارکردگی اور قوم کی تعمیر کی کوششوں اور منصوبوں کی بروقت تکمیل میں اس کے گرانقدر کردار کو سراہا۔