وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کی لوک ورثہ کے زیر اہتمام دم توڑتی دستکاریوں کی قومی نمائش کے افتتاح کے موقع پر گفتگو

128
APP61-12 ISLAMABAD: March 12 – Federal Minister for Federal Education and Professional Training, Shafqat Mahmood addressing during the opening ceremony of 3-day National Exhibition of Dying Crafts of Pakistan at Lok Virsa. APP photo by Saleem Rana

اسلام آباد ۔ 12 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر تعلیم، پیشہ وارانہ تربیت، قومی تاریخ و ادبی ورثہ شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت دستکاروں اور ہنرمندوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کر رہی ہے اور ہماری ثقافت کی پہچان دستکاریوں کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔ لوک ورثہ کے زیر اہتمام دم توڑتی دستکاریوں کی قومی نمائش کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان عظیم ثقافتی ورثہ کا امین ملک ہے جہاں کی ثقافت کے نمایاں رنگ ہیں، ہنرمند اور دستکار وہ لوگ ہیں جو ہماری ثقافت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک ورثہ ثقافت کے فروغ و ترویج کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دے رہا ہے اور انہیں یقین ہے کہ ایسے اداروں کی موجودگی میں دستکاریاں ختم نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ثقافتی ورثہ کی حفاظت کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے تاکہ ان ختم ہوتی ہوئی دستکاریوں کو بچایا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ لوک ورثہ کو چاہئے کہ وہ ختم ہوتی دستکاریوں کو یہاں ڈسپلے کرنے کیلئے اقدامات کرے اور ان سے وابستہ ہنرمندوں کی حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ماسٹر کرافٹس مین جو استادوں کے استاد ہیں، کو یہاں مدعو کیا جائے تاکہ وہ اس حوالہ سے یہاں نوجوانوں کو تربیت دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ترجیحات طے کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری حکومت اس سلسلہ میں اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اتنی خوبصورت دستکاریوں کو ختم ہونے کا کہتے ہوئے بھی افسوس ہو رہا ہے، اس لئے وہ انہیں کسی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے۔ تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے علاوہ ورثہ کی حفاظت بھی میری ذمہ داریوں میں شامل ہے اور ہم ان سب دستکاریوں کو زندہ رکھنے کیلئے کام کریں گے۔ شفقت محمود نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ یہاں نوجوان بڑی تعداد میں موجود ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری نوجوان نسل اس سلسلہ میں گہری دلچسپی رکھتی ہے اور وہ اپنے ورثہ کو کسی بھی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے۔ لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہیرہ شاہد نے کہا کہ لوک ورثہ پاکستان کی ثقافت کو محفوظ بنانے کیلئے کام کر رہا ہے، محدود وسائل ہونے کے باوجود اپنی ثقافت کے فروغ و ترویج کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہنرمندوں اور دستکاروں کو یہاں مدعو کرتے ہیں تاکہ وہ یہاں سٹالز لگائیں اور منافع کمائیں۔ انہوں نے کہا کہ ختم ہوتی ہوئی دستکاریوں کو بچانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور نوجوانوں تک یہ فن منتقل کرنے کیلئے کرافٹ آف دی منتھ پروگرام اور سمر کیپمس کا انعقاد کیا جاتا ہے تاہم اس سلسلہ میں مزید اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ بعد ازاں وفاقی وزیر شفقت محمود اور لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہیرہ شاہد نے مختلف سٹالز کا دورہ کیا اور ہنرمندوں کے کام کو سراہتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ اس موقع پر پاکستان کے مختلف علاقوں کے لوک گلوکاروں، موسیقاروں نے انتہائی عمدہ پرفارمنس پیش کی۔ اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وجیہہ اکرم بھی موجود تھیں۔