وفاقی وزیر توانائی خر م دستگیرکی میڈیا سے بات چیت

201

فیصل آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی(پاور ڈویژن)انجینئر خر م دستگیر خان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے نہ2014میں کسی کودھونس کے ذریعے حکومت بدلنے دی تھی نہ ہی آج بد لنے دیں گے تاہم آئینی حدود وقیود میں رہتے ہوئے پرامن احتجاج ہر کسی کا جمہوری حق ہے اوراحتجاج کی حدود قیود جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئینی طور پر واضح کردی ہیں لہٰذااس کی آڑ میں کسی کو بدامنی پھیلانے کا موقع نہیں دیا جا ئے گا جبکہ عام انتخابات 12اکتوبر2023سے چند روز قبل منعقد ہونگے جس کا فیصلہ محمد شہباز شریف اپنی اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے کریں گے اور اس ضمن میں کوئی دباؤ برداشت نہیں کیا جا ئے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو لالیاں اور فیصل آباد میں 220اور500کے وی اے کے2 گرڈ اسٹیشنوں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

عمران خان اور ان کے حواریوں کی بڑھکوں پرانہوں نے کہا کہ یہ باز و ہمارے آزمائے ہوئے ہیں اور قوم دیکھے گی کہ اس لانگ مارچ کا کیا حال ہوگا جو ابھی سے شارٹ مارچ میں تبدیل ہوکر ناکامی سے ہمکنار ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فسادی ٹولہ ملک کو غیر مستحکم اور جمہوریت کو ختم کرنے کی سازش میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی آئینی مدت12 اگست2023 کو مکمل ہوگی جس کے بعد60دن میں انتخابات کروانا ضروری ہیں لہٰذا ڈیڈ لائن 12اکتوبر2023 کی ہے اور چونکہ ہم بھی الیکشن کی تیاری کر رہے ہیں اسلئے باقی بھی یہی ٹائم فریم ذہن میں رکھ کر عام انتخابات کی تیاری کریں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین نے سب کو پر امن احتجاج کا حق دیا ہے لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین کی تشریح کر کے احتجاج کی حدود و قیود واضح اور مقرر کردی ہیں کہ کس حد کے اندر آپ احتجاج کر سکتے ہیں لہٰذا اگر اس حد میں رہ کرکوئی اسلام آباد آنا چاہتاہے توہم اس حوالے سے بات چیت کر سکتے ہیں۔انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ اسلام آباداور سفارتخانوں کی حفاظت ہماری قانونی، آئینی، اخلاقی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کی سر بلندی کیلئے جو بھی ادارہ کھڑا ہوگا ہم اسکے ساتھ کھڑے ہونگے اورجو پاکستان کی ترقی چاہتے ہیں ان سے بات چیت جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ترقی کی دشمن قوتیں نہیں ہونی چاہئیں کیونکہ یہ ملک ہم سب کا ہے اور اگربنیاد مضبوط ہو تو گھر قائم رہتے ہیں جس کی ہم نے بنیاد رکھ دی ہے اور ہم کسی کو ان بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہا کہ شہبازسپیڈتمام منصوبے چار سال کی بجائے چار ماہ میں مکمل کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ1.2ارب روپے کی بجلی ان گرڈزکے قیام سے بچائی گئی ہے جوصارفین کوریلیف کی فراہمی کیلئے استعمال کریں گے۔وزیر توانائی نے کہا کہ ترقی کا عمل جو فسادی فتنہ کی وجہ سے چار سال رکا رہا وہ چل پڑا ہے اسلئے مذکورہ علاقوں میں بجلی کی دستیابی سے نئی بستیاں آباد ہونگی اورمقامی نوجوانوں کو روزگا رکے مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کے دورہ چین سے انقلابی تبدیلیوں کی امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ ان کے دورہ میں سی پیک کی برق رفتار تکمیل کیلئے معاملات طے پائیں گے اور اس سے ملکی معیشت مستحکم، اقتصادی ترقی تیز، صنعتی، کاروباری، تجارتی سرگرمیوں کے فروغ سمیت غربت و بیروزگاری کا خاتمہ اور ہر طرف خوشحالی کا دور دورہ ہوگا کیونکہ یہ منصوبہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے خطہ کیلئے گیم چینجرثابت ہوگا۔