
اسلام آباد ۔ 20 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت سٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں مختلف اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں جن فیصلوں کی منظوری دی گئی ان میں ایف بی آر کے کسٹمز ونگ کو ملک میں نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کے بروقت نفاذ کو یقینی بنانے کے قابل بنانا ہے۔ اس نظام سے پاکستان کی کاروبار میں آسانی سے متعلق درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئے گی جبکہ پاکستان ڈبلیو ٹی او کے تجارتی سہولت کے معاہدہ کے تحت یقین دہانیوں کو بھی پورا کر سکے گا۔ نیشنل سنگل ونڈو ملک کی الیکٹرانک لاجسٹک پلیٹ فارم کی تیاری میں مدد دے گا۔ اس حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ کام آئندہ تین سال میں ہو جانا چاہئے۔ ون پاک کے نام سے یہ نیشنل سنگل ونڈو کا نظام تمام سرحد پار تجارت سے متعلق ریگولیٹری اداروں بشمول کسٹمز کو آئی سی ٹی پر مبنی ایک پلیٹ فارم پر منسلک کرے گا۔ اس نظام کے تحت درآمدت و برآمدات سے متعلق شفافیت بڑھے گی جبکہ لاگت اور مدت میں کمی لائی جا سکے گی۔ علاوہ ازیں بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے پورٹ کمیونٹی سسٹم بھی قائم کیا جائے گا ۔ اس نئے پلیٹ فارم سے حکومتوں اور کاروباری اداروں کو ٹرانزیکشنز میں سہولت ہو گی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے اس پروگرام کے حوالے سے ایف بی آر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ کسٹمز پراجیکٹ ٹیم کو صرف ٹیکنالوجی کی تنصیب پر انحصار نہیں کرنا چاہئے بلکہ ریگولیٹری کے پیچیدہ نظام اور متعلقہ قوانین کو آسان بنانے کا طریقہ اختیار کرنا چاہئے تاکہ پاکستان میں سرحدی تجارت کو بامقصد انداز میں بہتر بنایا جا سکے۔ اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکرٹریز اور ایف بی آر کے حکام نے بھی شرکت کی۔