
اسلام آباد۔9اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی تجارتی لین دین کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بحری امور سید فیصل علی سبزواری، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، ایس اے پی ایم برائے خزانہ طارق باجوہ، ایس اے پی ایم برائے ریونیو طارق محمود پاہا، سیکرٹری میری ٹائم افیئرز، سیکرٹری قانون ، چیئرمین کے پی ٹی اور ٹیم اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
سی سی او آئی جی سی ٹی نے مذاکراتی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا جس نے کراچی پورٹ پر بلک اور جنرل کارگو ٹرمینل کی ترقی کے لیے 8 اگست 2023 کو دو اجلاسوں میں غور و خوض کیا۔ کمیٹی نے مذاکراتی کمیٹی کی سفارشات کو ان شرائط سے مشروط منظور کیا کہ رعایت کنندہ 25 ملین ڈالر ناقابل واپسی/ غیر ایڈجسٹ ایبل پیشگی خیر سگالی کے طور پر ادا کرے گا۔
متحدہ عرب امارات کی حکومت کی ملکیت والی فرم اگلے 7 سالوں میں ریونیو شیئرنگ کے خلاف پہلے 5 سالوں کے لیے 3 ملین ڈالر فی سالانہ اور اگلے دو سالوں میں ہر ایک 5 ملین ڈالر کے ساتھ مزید 25 ملین امریکی ڈالر ادا کرے گی۔ ٹرمینل کو جدید بنانے کے لیے کنسیشنر ستمبر 2023 سے ترقیاتی کام شروع کر دے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کے ڈی ایل بی سے متعلق تمام ذمہ داریاں اے ڈی پورٹس کی ہوں گی۔ کمیٹی نے تجارتی معاہدے میں ترمیم کی سفارش وفاقی کابینہ سے منظوری کے لیے کی۔