وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز سپیکٹرم کے حوالہ سے ایڈوائزری کمیٹی کا چوتھا اجلاس

59
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز سپیکٹرم کے حوالہ سے ایڈوائزری کمیٹی کا چوتھا اجلاس

اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز (این جی ایم ایس) سپیکٹرم کے پاکستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ریلیز کے حوالہ سے ایڈوائزری کمیٹی کا چوتھا اجلاس منگل کو منعقد ہوا۔

وزیر خزانہ بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے اور اس کی صدارت کی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سیّد امین الحق، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار،

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود، سیکرٹری فنانس ڈویژن، سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان، چیئرمین پی ٹی اے، فریکوینسی ایلوکیشن بورڈ کے ایگزیکٹو ممبر شعیب احمد صدیقی نے ایڈوائزری کمیٹی کو ملک میں نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز سپیکٹرم کی ڈرافٹ پالیسی ڈائریکٹو کے بارے میں بریفنگ دی۔ ممبر ٹیلی کام عمر ملک نے جائزہ کیلئے ڈرافٹ پالیسی ڈائریکٹو کمیٹی کے سامنے پیش کیا۔

چیئرمین پی ٹی اے نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں سپیکٹرم کی نیلامی (بولی) کے حوالہ سے اب تک کی کارروائی کی تفصیلات کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے این جی ایم ایس کے دستیاب سپیکٹرم کی فروخت کے حوالہ سے کی جانے والی پیشرفت کو سراہا اور ہدایت کی کہ سپیکٹرم کی بولی کے عمل کو جاری مالی سال کے دوران مکمل کرنے کیلئے اقدامات کو مزید تیز کیا جائے۔

اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ بولی کا تمام تر عمل شفاف، مسابقتی اور لیگل فریم ورک کے مطابق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خدمات کی فراہمی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکٹرم کی کارکردگی میں بہتری کا مقصد وزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل پروگریسو اور انکلوسیو پاکستان کے ویزن کے مطابق ملک بھر میں کمیونیکیشن اور آئی ٹی کی سروسز میں توسیع اور استحکام ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سیّد امین الحق نے کوریج اور خدمات کے معیار میں بہتری کے بارے میں ایڈوائزری کمیٹی کو بریف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سپیکٹرم کی بولی میں پہلے سے موجود کمپنیوں کے علاوہ نئی کمپنیاں بھی شرکت کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل میں سب کو مساوی موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ اس عمل میں غیر جانبدار اور مساوی طور پر شریک ہو سکیں۔

تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد ایڈوائزری کمیٹی نے پاکستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں موبائل براڈ بینڈ کی سروسز میں بہتری کیلئے این جی ایم ایس سپیکٹرم کے اجراء کیلئے ڈرافٹ پالیسی ڈائریکٹو کی متفقہ منظوری دے دی۔ انٹرنیشنل کنسلٹنٹ بھی اجلاس میں شریک ہوئے اور اجلاس کے دوران کمیٹی کے اراکین کے ٹیکنیکل سوالات کے جواب دیئے۔