وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو شوکت ترین کی صدارت میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی کا اجلاس

100

اسلام آباد۔21مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو شوکت ترین کی صدارت میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی (سی سی او پی) کا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے وفاقی وزیر اسد عمر، توانائی کے وفاقی وزیر محمد حماد اظہر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری ڈاکٹر عشرت حسین، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود، پاور و پٹرولیم کے معاون خصوصی تابش گوہر، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سی سی او پی کے اجلاس کے دوران سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل میں حکومتی حصص کی نجکاری کی سمری پیش کی گئی جس کا جائزہ گیا۔ کمٹی نے وزارت کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر حصص کی نجکاری مناسب نہیں اور اس پر اس وقت عمل درآمد کیا جائے جب گردشی قرضہ جیسے مسائل حل کرلئے جائیں یا پھر اس مسئلہ کو مختلف مراحل میں ختم کیا جائے۔ مزید برآں حصص کی نجکاری کیلئے اچھی شہرت کی حامل تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی کو ترجیح دی جائے۔

اجلاس کے دوران نجکاری ڈویژن کی جانب سے اچھی شہرت کے بین الاقوامی فنانشل ایڈوائزی کنسورشیم (ایف اے سی) کی خدمات کے حصول کیلئے فنڈز کے اجراء کے بارے میں نجکاری کمیشن کی تجاویز پر مبنی سمری بھی پیش کی گئی تاکہ بجی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی ٹرانزیکشنز کی تکمیل کیلئے متعلقہ شعبہ میں فنی ، مالی، قانون اور ریگولیٹری شعبہ جات میں تہترین تجربہ کے حامل بین الاقوامی کنسورشیم کی خدمات حاصل کی جاسکیں۔ کمیٹی نے نجکاری ڈویژن کی سمری کے تفصیلی جائزہ کے بعد اس کی بھی منظوری دی دی۔