وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی پریس کانفرنس

90
APP74-09 LAHORE: February 09 - Minister for Railways, Sheikh Rashid Ahmad addressing a press conference at Railway Headquarters. APP photo by Rana Imran

لاہور۔9 فروری(اے پی پی )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے خلاف سپریم کورٹ جانے کیلئے تیار ہوں‘ وزیر اعظم کو بھی کہہ چکا ہوں کہ شہباز شریف کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے‘ عمران خان سمیت ہر سطح پر بات کرنے کے بعد ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں کہ کسیکو این آر او نہیں ملے گا‘کسی سے ذاتی لڑائی نہیں‘ بلاول بھٹو سے صلح ہونے کے بعد معاملہ ختم ہو گیا‘ عمران خان کی طرف سے نامزدگی کے بعد پی اے سی کا ممبر بن چکا ہوں کیونکہ یہ پارٹی لیڈر کا صوابدیدی فیصلہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھون نے ہفتے کو ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو نیب کی طرف سے بلایا گیا تو ملک سے باہر تھے ‘ عمران خان کے اس بیان کی تائید کرتا ہوں کہ قانون سب کیلئے برابر ہے‘ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقاتوں میں گزارش کی ہے کہ شہباز شریف بطور پی اے سی چیئرمین قبول نہیں، ان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کئی ریلوے سٹیشنز کا دورہ کیا تو لوگوں کا برملا یہ کہنا تھا کہ انہیں گیس کے زائد بل اوربیروزگاری منظور ہے لیکن کرپٹ عناصر کسی صورت منظور نہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ میں اس بات پر قائم ہوں کہ میں پی اے سی کا ممبر بن چکاہوں کیونکہ یہ پارٹی لیڈر کا صوابدیدی فیصلہ ہے‘وزیر قانون نے خود کہا کہ وزیر پی اے سی کا ممبر بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سینئر صوبائی وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے حوالے سے قانون اور آئین کے مطابق نیب کے ساتھ معاملات چل رہے ہیں اس پر حکومت نے احتجاج نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہر سطح پر بات کی کہ این آر او سے متعلق بھی فیصلہ ایسے ہی نہ ہو جائے جس طرح پی اے سی کے چیئرمین کا فیصلہ ہوا، یہ بات وزیر اعظم عمران خان سے بھی کہی تو انہوں نے کہا کہ دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔بلاول بھٹو زرداری کے حوالے سے سوال پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ میری کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں، بلاول نے تین پورے جملے کہے میں نے چھ جملے کہہ دیے لیکن جب انہوں نے معافی مانگ لی تو معاملہ ختم ہو گیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، وہ صبح سے لیکر شام تک کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں خزانے کو نوچا گیا جس کا نتیجہ غریب آج بھگت رہے ہیں‘ اپوزیشن کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں خواہش پر نہیں بلکہ رولز اور پروسیجر پر چلتی ہیں۔