وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کی اسلامی ملکوں کے اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ کے اجلاس میں شرکت

55
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کی اسلامی ملکوں کے اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ کے اجلاس میں شرکت

اسلام آباد۔2نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز نے سعودی عرب کے شہر مدینہ المنورہ میں اسلامی ملکوں کے اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ (ایس ایم آئی آئی سی) کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔

اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ کی16 ویں جنرل اسمبلی/22 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سعودی حکومت، سعودی عرب کے اسٹینڈرڈ آرگنائزیشنز کے گورنر، ان کی ٹیم اور ایس ایم آئی آئی سی سیکرٹریٹ سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے مدینہ کے مقدس شہر میں اجلاس کو منعقد کرانے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا۔

اسلامی ملکوں کے اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ نے رکن ممالک میں معیارات کو ہم آہنگ کرنے اور تجارت کی راہ میں حائل تکنیکی رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے حکمت عملی پر مبنی لائحہ عمل اختیار کیا ہے۔ اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے درمیان اسٹریٹجک اپروچ کے ذریعے میٹرولوجی، لیبارٹری ٹیسٹنگ اور معیارات کی سرگرمیوں میں یکسانیت کا ہدف حاصل کرے گا۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اسلامی ملکوں کے اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ (ایس ایم آئی آئی سی)کے اغراض و مقاصد پر پختہ یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آج اپنی گفتگو میں ایس ایم آئی آئی سی کے سٹریٹجک نقطہ نظر اور اعلی بین الاقوامی معیارات کو تیار کرنے میں ممکنہ متعلقہ فریقوںکی شمولیت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل اور پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی جیسے پاکستان کے معیاری ادارے ایس ایم آئی آئی سی کی ایکریڈیٹیشن اور اسٹینڈرڈائزیشن کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے2018۔2021 کی مدت کے لیے اسلامی ملکوں کے اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کو سٹینڈرڈز مینجمنٹ کونسل کی چیئر تفویض کرنے پر ایس ایم آئی آئی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سعد بن عثمان الکسابی اور ایس ایم آئی آئی سی کے سیکرٹری جنرل احسان اووت بھی موجود تھے۔