26.6 C
Islamabad
بدھ, اپریل 16, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا...

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس،پولیو کے خاتمہ کیلئے کمیونٹی سطح پر شراکت داری بڑھانے پر زور

- Advertisement -

اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفیٰ کمال نے پیر کو نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی ) اسلام آباد میں صوبائی وزرائے صحت کے ہمراہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کا مقصد پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے حالیہ پیشرفت کا جائزہ لینا اور آئندہ قومی پولیو مہم کے لیے جامع حکمتِ عملی مرتب کرنا تھا۔وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق، قومی وصوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کے کوآرڈینیٹرز سمیت اعلیٰ حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔ یہ وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کی جانب سے عہدہ سنبھالنے کے بعد بین الصوبائی سطح پر پہلا باضابطہ اجلاس تھا جس میں حکومت کی جانب سے انسداد پولیو کے لئے نئے عزم کا اظہار کیا گیا۔سال 2025 میں اب تک صرف 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ 2024 میں رپورٹ ہونے والے 74 کیسز کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔

اجلاس میں اس کامیابی کو سراہا گیا تاہم مسلسل خطرے والے علاقوں میں حفاظتی خلا کو ختم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔وفاقی وزیر سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صحت ہماری قومی ترجیح ہے اور پولیو کا خاتمہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے، ہمیں اپنی حالیہ کامیابیوں کو مزید بہترکرنا ہوگا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں وائرس خاموشی سے پھیل رہا ہے، ہمیں اپنی کوششوں کو دوگنا کرتے ہوئے ان علاقوں میں بھرپور توجہ دینا ہوگی۔وفاقی وزیر صحت نے فرنٹ لائن ورکرز اور سکیورٹی اہلکاروں کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام مربوط عوامی صحت کا ایک مثالی ماڈل بن چکا ہے جس میں ای پی آئی اور انسداد پولیو پروگرام کی ہم آہنگی نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی، کوئٹہ بلاک اور جنوبی خیبرپختونخوا میں وائرس کی موجودگی انتہائی تشویشناک ہے

- Advertisement -

آئندہ مہم کا مقصد ان علاقوں تک رسائی حاصل کرنا اور رہ جانے والے بچوں کو ویکسین فراہم کرنا ہونا چاہئے۔آئندہ قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 21 اپریل سے ہوگا جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔ اس مہم میں 4 لاکھ فرنٹ لائن ورکرز شریک ہوں گے جن میں 2 لاکھ 25 ہزار خواتین بھی شامل ہوں گی۔وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ ہم ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی ہماری حکمتِ عملی اور ٹیموں کی مسلسل محنت کا نتیجہ ہے تاہم وائرس ان علاقوں میں اب بھی موجود ہے جہاں رسائی چیلنج ہے، اپریل کی مہم ہمارے لئے ایک اہم موقع ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 2-4-6 حکمت عملی” جو سالانہ دو قومی، چار ذیلی اور چھ کیس رسپانس مہمات پر مشتمل ہے، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔

2024 کے اختتام پر بڑے پیمانے پر چلائی جانے والی مہمات نے بچوں کو بہتر قوتِ مدافعت فراہم کی۔ آج کم کیسز، مؤثر اے ایف پی نگرانی اور ماحولیاتی نمونوں کے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں تاہم غفلت یا کوتاہی کی کسی بھی صورت میں اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔اجلاس میں صوبائی وزرائے صحت نے انسداد پولیو کے لئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور خاص طور پر وائرس کے بنیادی گڑھ والے علاقوں میں مؤثر اقدامات اور کمیونٹی سطح پر شراکت داری بڑھانے پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ فیلڈ سطح پر احتساب کا نظام مضبوط کرنے، معمول کی ویکسینیشن کو پولیو مہمات سے ہم آہنگ کرنے اور مقامی سطح پر مؤثر کمیونیکیشن حکمت عملی اپنانے پر بھی زور دیا گیا تاکہ رہ جانے والے اور انکاری بچوں کی تعداد میں کمی لائی جا سکے۔

پاکستان میں انسداد پولیو کا سفر فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور آج کے اجلاس نے اس امر کی توثیق کی کہ سیاسی عزم اور ہم آہنگ کوششوں کے ذریعے پولیو سے پاک پاکستان کا حصول ممکن ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=581938

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں