وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت خیبرپختونخوا میں لاء ریفارمز نافذ کرنے کے حوالہ سے اجلاس

59

اسلام آباد۔1مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم کی زیر صدارت خیبرپختونخوا میں لاء ریفارمز کو نافذ کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہواجو مسلسل تین گھنٹے جاری رہا۔اجلاس میں وزیر قانون خیبرپختونخوا فضل شکور خان، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف بیرسٹر ملیکہ بخاری ، وزارت خارجہ کے افسران، خیبر پختونخوا کی خاتون محتسب رخشندہ ناز اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے شرکت کی۔

اجلاس میں سول پروسیجر کوڈ، نادرا کے ذریعے وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجراء، خواتین کے جائیداد کے حقوق کے قانون اور اینٹی ریپ لاء زیر بحث آئے۔وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ صوبوں کی جانب سے اگر کوئی بہتر ترمیم تجویز کی جائے گی تو اسے زیر غور لایا جائے گا، اسلام آباد اور دیگر تمام صوبوں میں قانون کے حوالے سے مماثلت چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے عدالتی نظام کو مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں، عدالتی فیصلوں کو ویب سائٹ پر ڈالنے کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر قانون نے ٹیکنالوجی کے استعمال کو عدالتی نظام میں لانے کے لئے اجلاس کے شرکاء سے تجویز پیش کرنے کو کہا۔انہوں نے کہا کہ نظام عدل کو مزید تیز تر کرنا ہے اور اس میں شفافیت لانی ہے،عدالتی نظام کی رفتار کو مزید بڑھانا ہے، انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے کام کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے مزید اقدامات اٹھانے ہیں، نادرا کے وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجراء کا نظام عدالت سے باہر ہے جس کی وجہ سے یہ بہترین کام کر رہا ہے اور لوگ 15دن میں وراثتی سرٹیفکیٹ اور لیٹر آف ایڈمنسٹریشن حاصل کر رہے ہیں جہاں پہلے سالوں لگ جاتے تھے۔

وزیر قانون کے استفسار پر وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ بیرون ملک نادرا کے 13 مزید کاؤنٹرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے اور مزید پر کام جاری ہے۔وزیر قانون کے استفسار پر خیبرپختونخوا کے نمائندے نے نادرا کے ذریعے وراثتی سرٹیفکیٹ اور لیٹر آف ایڈمنسٹریشن جاری کرنے کے حوالے سے بریفنگ دی اور اعداد و شمار پیش کئے۔ خیبرپختونخوا کی خاتون محتسب نے وزیرقانون کے پوچھنے پر کام کے دوران پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا۔وزیر قانون کو خیبرپختونخوا میں اینٹی ریپ لاء کو نافذ کرنے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور اعداد و شمار پیش کئے گئے۔