وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پراظہار خیال

اسلام آباد ۔ 30 جنوری (اے پی پی)وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کے حملے سے نمٹنے کے لئے حکومت جامع اقدامات کر رہی ہے‘ جمعہ کو وزیراعظم کی زیر صدارت اس حوالے سے اہم اجلاس بھی ہو رہا ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں ریاض حسین پیرزادہ کے نکتہ اعتراض کے جواب میں مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک کی درجہ بندی کے لحاظ سے پاکستان اس وقت ٹڈی دل کے اورنج لیول کی سطح پر ہے‘ یہ خطرے کی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1993ءکے بعد گزشتہ سال مارچ میں ٹڈی دل کا حملہ بلوچستان میں شروع ہوا۔ اس وقت چولستان اور بھارت کی سرحد پر ٹڈی دل موجود ہے۔ خسرو بختیار نے کہا کہ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے پاس 1993ءمیں 20 جہاز تھے۔ سالہا سال کے بعد وہ جہاز ناکارہ ہو گئے۔ موجودہ حملے سے نمٹنے کے لئے حکومت نے محدود وسائل کے باوجود تین صوبوں کے ساتھ مل کر 3 لاکھ ہیکٹر اراضی کو کلیئر کیا ہے۔ 2 لاکھ 80 ہزار ہیکٹر اراضی کو زمینی سپرے جبکہ 20 ہزار کو فضائی سپرے سے کلیئر کیا گیا۔ اس آپریشن کے دوران محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے پائلٹ بھی شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضمنی گرانٹ کے تحت محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے لئے پچاس کروڑ روپے ریلیز کئے ہیں۔ صوبوں نے ہنگامی بنیادوں پر کیڑے مار ادویات اور سپرے کی خریداری کے لئے فنڈز جاری کئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اس حوالے سے (آج) جمعہ کو اہم اجلاس بھی طلب کیا ہے جس میں متعلقہ محکموں کے حکام شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان سے بھی ٹڈی دل کے شواہد ملے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم قومی ایمرجنسی بھی ڈیکلیئر کریں گے۔ ٹڈی دل پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی کے لئے خطرہ ہے اس سے نمٹنے کے لئے حکومت جامع اقدامات کر رہی ہے۔ قبل ازیں ریاض پیرزادہ نے کہا کہ پنجاب میں ٹڈی دل کے حملے کا دائرہ کار پھیل رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کئے ہیں۔ کسانوں اور زمینداروں کا نقصان ہو رہا ہے۔ حکومت فوری اقدامات کرے۔