وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر پیر نور الحق قادری کا ”پاکستان سعودی عرب تعلقات کانفرنس“ کے شرکاءسے خطاب

121
ریاست مدینہ جدید اسلامی فلاحی مملکت کا تصور اور اسلامی تاریخ کی اساس اور بنیاد ہے، وفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق قادری

اسلام آباد ۔ 14 فروری (اے پی پی)وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان عالم اسلام کے اتحاد و اتفاق اور پاکستان سمیت خطہ کے لئے مفید ہو گا، پاکستان کے سیاسی و مذہبی حلقے ولی عہد کے دورہ پاکستان کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہیں اور فقید المثال استقبال کے لئے تیار ہیں، علمائے کرام اور دینی اکابرین کی مشاورت سے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر مملکت بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایک مقامی ہوٹل میں پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام ”پاکستان سعودی عرب تعلقات کانفرنس“ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کی صدارت پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی کر رہے تھے جس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماءمشائخ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے اس اہمیت کی حامل کانفرنس کے انعقاد پر مجلس علماءپاکستان بالخصوص ڈاکٹر طاہر محمود اشرفی اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا، جس طرح انہوں نے اخوت، بھائی چارے اور اتفاق و اتحاد کا ماحول پیدا کیا ہے اس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں منافرت کے خاتمہ کے لئے دینی حلقوں میں ایسی شخصیات کی ضرورت ہے جو ہمیشہ جوڑنے کی کوشش کرے اور توڑنے سے اجتناب کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب میں شریک ہر شخص اتحاد و اتفاق کی بات کرنے اور حکومت کی حمایت کے لئے جمع ہے جس پر سب کا شکر گزار ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی دوستی کی تجدید ہونے جا رہی ہے، وہ ریاست پاکستان کے مہمان ہیں، ہم سب کسی بھی طبقہ سے تعلق کیوں نہ رکھتے ہوں، ولی عہد محمد بن سلمان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور فقید المثال استقبال کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا اور سعودی عرب کی تعمیر و ترقی میں وہاں مقیم تارکین وطن پاکستانی بھی کسی سے پیچھے نہٰں رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک سعودی عرب دوستی تاریخی اور مذہبی رشتوں میں بندھی ہے اور سعودی عرب میں پاکستان کو مضبوط قلعہ اور اپنا دوسرا گھر تصور کرتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ خطے کی معاشی ترقی پر بھی مثبت اثرات ڈالے گا، ہمارے منفرد تعلقات کشمیر، فلسطین، یمن اور افغانستان جیسے مسئلوں کو بھی حل کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حصہ میں بھی اللہ تعالیٰ نے حرمین الشریفین سے محبت میں زیادہ برکت رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مدینہ منورہ کی ریاست کی جانب ہم نہیں پلٹیں گے اس وقت تک ہم ترقی نہیں کر سکتے اور وزیراعظم عمران خان نے ریاست مدینہ کی بات کی ہے اور ہر عالمی فورم پر وہ یہ بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماءکی ذمہ داری ہے کہ حکومت کی رہنمائی اور سرپرستی کریں تاکہ ریاست مدینہ کی منزل تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماءکونسل کو یقین دلاتا ہوں کہ عمران خان اور موجودہ حکومت سے مساجد و مدارس کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ کانفرنس سے معاذ نعیم عباسی، پاکستان تحریک انصاف علماءونگ کے رہنما علامہ قاسم محمود قاسمی، مولانا عبدالصبور، علامہ سجاد، مولانا مشتاق احمد چیمہ، مولانا معاذ سعود ہاشمی اور دیگر نے خطاب کیا اور پاک سعودی عرب تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا زبردست الفاظ میں خیر مقدم کیا اور یقین دلایا کہ ملکی تعمیر و ترقی، سلامتی اور خوشحالی کے لئے حکومت کی ہر کوشش کے شانہ بشانہ ہیں۔ تقریب سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر احمد یوسف الدرویش نے خطاب کرتے ہوئے اس فقید المثال استقبال کی تیاریوں پر پاکستان کی حکومت، عوام اورعلمائے کرام بالخصوص ڈاکٹر طاہر محمود اشرفی کا سعودی حکومت عوام اور اپنی جانب سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کی اہمیت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات تاریخی اور تمام تر تعلقات سے بالا تر ہیں۔پاکستان علما کونسل کے کے چیئرمین طاہرمحمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مخلصانہ ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان دور میں اسلامی ممالک سے تعلقات میں گرمجوشی پیدا ہوئی ہے اور خارجہ پالیسی میں بہتری آئی ہے۔ طاہر محموداشرفی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو پہلی مرتبہ کسی قائد نے ان کی زبان میں جواب دیاہے اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ وزیر اعظم کا ریاست مدینہ کا خواب تکمیل تک پہنچے پاکستان علماءکونسل اس کو عملی جامہ پہنانے میں حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سے مدارس کو کوئی خطرہ نہیں مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ حل ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم شاہ سلمان کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتی ہے۔ آخر میںپاک سعودی عرب تعلقات کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جسے مولانا طاہر محمود اشرفی نے پڑھ کر سنایا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سعودی عرب بالخصوص اور عرب ممالک بالعموم کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی بہتری کے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں، امیر محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہیں۔نماز جمعہ کے اجتماعات میںپاک سعودی تعلقات کی اہمیت اجاگر کی جائے گی۔یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان میں ریاست مدینہ کانظام لایا جائے پاکستان کے علماءحکومت کے ساتھ ہیں۔