وفاقی وزیر احسن اقبال سے بلوچستان کے طالب علموں کی ملاقات، تعلیمی شعبوں میں جاری کام جلد مکمل کروانے کی یقین دہانی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات سے بلوچستان کے طالب علموں کی ملاقات،وزارت کی تعلیم کے شعبوں میں جاری کام جلد مکمل کروانے کی یقین دہانی

اسلام آباد۔18جون (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی صوبہ بلوچستان کے لیے تعلیم اور ترقی کے شعبوں میں منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کے لیے مکمل تعاون کرے گی جو کہ ماضی میں نظر انداز کیے گئے تھے۔

وفاقی وزیرنے ان خیالات کا اظہار بلوچستان کے طالب عملوں کی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئےکیا جن کو وفاقی وزیر نے خصوصی طور پر وزارت میں آنے کی دعوت دی تھی۔

وفاقی وزیر نے بلوچستان کے مختلف اضلاع سے آنے والے طلباکے مسائل سننے اور ان کے جلد ازالے کے لیے ان کو مکمّل یقین بھی دلایا۔ اس موقع پر قائم مقام چیئرپرسن ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ڈاکٹر شاہستہ سہیل بھی موجود تھیں۔

وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے ہفتہ کو جاری بیان کے مطابق تین گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے طویل خصوصی ملاقات کے دوران بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلبانے اعلیٰ معیاری تعلیم سے متعلق مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ملاقات کا بنیادی مقصد طالب علموں کے مسائل سننا اور ان کے فوری حل کے لیے اقدامات اٹھانا تھا۔

وفاقی وزیر نے طلبا کے خیالات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کی مشکل مالی صورتحال کے باوجود انھیں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں مالی بحران کے باوجود حکومت نے ایچ ای سی کے بجٹ کو 68 فیصد تک بڑھا دیا ہے جو کہ حکومت کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار حکومت نے ملک کے 20 غریب ترین اضلاع کی ترقی کے لیے ایک منصوبہ شروع کیا ہے اور اس مقصد کے لیے 20 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ پروفیسر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کہ اولین ترجیح ان پسماندہ اضلاع میں بنیادی سہولیات کی فراہمی ہے اور اس حوالے سے ان اضلاع کے سروے پہ کام شروع کر دیا گیا ہے جس کے فوراً بعد ان علاقوں میں تعلیم، صحت اور بنیادی ضروریات کی فراہمی پہ کام شروع کر دیا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ صوبہ بلوچستان میں بی آئی ایس پی کا دائرہ مزید پانچ لاکھ گھرانوں تک بڑھایا جائے گا تاکہ صوبے میں غریبوں کا معیار زندگی بلند کیا جا سک۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں حکومت نے بجٹ 2022-23 میں بلوچستان کے لیے 112 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ یہ ترقی اور ترقی کی واحد گاڑی ہے اور بلوچستان کے نوجوان تعلیم سے آراستہ ہو کر صوبے کا امن خراب کرنے کی عناصر کی سازشوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔پروفیسر احسن اقبال نے طلباپر بھی زور دیا کہ وہ الرٹ رہتے ہوئے ریاست مخالف مشتبہ سرگرمیوں پر نظر رکھیں ۔

وفاقی وزیر نے طلبا سے مزید کہا پاکستان نے افغانستان میں پراکسی وار کے نتائج دیکھے ہیں اور نوجوانوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ساتھی طلبا کو ریاست مخالف عناصر کے مذموم پروپیگنڈے کے استحصال سے آگاہ کریں۔طالب علموں نے وفاقی وزیر کی کی خدمات کو سراہتے ہوئے انھیں مکمل یقین دلایا کہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔