اسلام آباد۔9ستمبر (اے پی پی):موٹرویز اور جی ٹی روڈ پرحادثات کی روک تھام اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کے لیے اہم اقدامات کے تحت وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے روزانہ کی بنیاد پر حادثات کا ڈیٹا طلب کر لیا۔ وزارت مواصلات کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق موٹرویز پر ٹریفک حادثات کے زخمیوں کے لئے 1122 کے ساتھ ہیلی کاپٹر سروس کی فراہمی شروع کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ ملک بھر میں شہریوں کے لیے موٹرویز اور جی ٹی روڈ کو زیادہ سے زیادہ محفوظ ہونا چاہیے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو مستحکم کرنے کے لیے شارٹ اور لانگ ٹرم پالیسیوں کا نفاذ عمل میں لایا جائے۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے این ایچ اے سے مالی استحکام کے لئے آئندہ 5 سال کا ایکشن پلان طلب کر کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی سرکاری فنڈز کے بے دریغ استعمال کی بجائے صرف قابل عمل منصوبوں پر کام کرے۔
انہوں نے این ایچ اے کو نیشنل ٹرانسپورٹ پالیسی کی تیاری کا بھی ٹاسک سونپ دیا اور ہدایت کی ہے کہ این ایچ اے موٹروے پر ہر ٹرک اور ٹرالے کی ویڈیو سرویلنس یقینی بنائے، ایکسل لوڈ کا جی ٹی روڈ پر بھی نفاذ کیا جائے اور فریٹ اینڈ لاجسٹک پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کہیں کوئی سفارش یا کوتاہی ہوئی تو فوری کارروائی ہو گی۔ مالی لحاظ سے خود مختار ہونے کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اپنا مربوط بزنس پلان وضع کرے۔
انہوں نے این ایچ اے کو ٹال ٹیکس اکٹھا کرنے کا جدید میکنزم اختیار کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات علی شیر محسود اور چیئرمین این ایچ اے شہریار سلطان نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کو محکمانہ بریفنگ دی اور بتایا کہ ملک بھر میں شاہراہوں کی تعمیر و مرمت جاری ہے، ادارے کی کارکردگی میں واضح بہتری آ رہی ہے۔