
اسلام آباد ۔ 29 مارچ (اے پی پی)وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور (کل) اتوار کو لاہور۔عبدالحکیم موٹروے (ایم 3) کا افتتاح کریں گے۔ 148.654 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے 230 کلومیٹر موٹروے سیکشن کو جدید مانیٹرنگ اینڈ کنٹرولنگ سسٹم سے مزین کیا گیا ہے، 120 سے زیادہ رفتار سے چلنے والی گاڑیوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ این ایچ اے کے کراچی۔پشاور موٹروے کا اہم سیکشن ہے جس کی تکمیل سے نہ صرف ملک میں تجارتی سرگرمیوں میں تیزی پیدا ہو گی بلکہ ملک کے دو بڑے صنعتی شہروں لاہور اور ملتان کے درمیان بھی سفری اوقات میں خاطر خواہ کمی ہو گی جبکہ پٹرول اور گاڑیوں کی مرمت پر اٹھنے والے اخراجات بھی کم ہوں گے۔ این ایچ اے کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق لاہور۔عبدالحکیم موٹروے (ایم 3) سیکشن کی کل لمبائی تقریباً 230 کلومیٹر ہے اور اس کی تعمیراتی لاگت 148.654 ارب روپے ہے۔ یہ موٹروے شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور خانیوال کے اضلاع سے گزرتی ہے جبکہ اس موٹروے پر جو شہر اور قصبے آباد ہیں ان میں لاہور، شیخوپورہ، مانگٹانوالہ، ننکانہ صاحب، بچیکی، جڑانوالہ، سیدوالا، تاندلیانوالہ، سمندری، ماموں کانجن، مرید والا، ٹوبہ ٹیک سنگھ، رجانہ، کمالیہ، پیرمحل، شورکوٹ اور کوٹ اسلام شامل ہیں۔ 6 رویہ اس موٹروے کی لین کی چوڑائی 3.65 میٹر ہے، اسی طرح بیرونی شولڈر 3 میٹر اور اندرونی شولڈر ایک میٹر چوڑا ہے اور اس پر رفتار کی حد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ رکھی گئی ہے۔ لاہور۔عبدالحکیم موٹروے پر 8 انٹرچینجز، 3 سروس ایریاز، 8 پل، ریلوے کراسنگ پر تین پل، چھوٹی نہروں پر 34 پل، 60 انڈر پاسز، مویشیوں کیلئے 201 گزرگاہیں اور 705 کلورٹس تعمیر کئے گئے ہیں۔ موٹروے کی تعمیر سے نہ صرف اس علاقوں میں زرعی اور صنعتی ترقی کی راہ ہموار ہو گی بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی سامنے آئیں گے۔ یہ منصوبہ جی ٹی روڈ پر بھاری ٹریفک کے رش کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کارگو کی نقل و حرکت میں بڑا معاون ثابت ہو گا۔ ملک کو مضبوط اقتصادی ڈھانچہ کی فراہمی اور معاشرتی تعلقات کے فروغ میں یہ منصوبہ نہایت اہم کردار ادا کرے گا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لاہور۔عبدالحکیم موٹروے پر انٹیلی جینٹ ٹرانسپورٹ سسٹم نصب کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اسے ماڈل موٹروے کہا جا سکتا ہے۔ اس سسٹم کی بدولت ٹریفک کے حادثات پر کنٹرل پانا سہل آسان ہو جائے گا۔ لاہور۔عبدالحکیم موٹروے کا منصوبہ سٹیٹ آف آرٹ ٹیکنالوجی سے مزین کر دیا گیا ہے اور تمام تر انتظامات کو جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے منسلک کیا گیا ہے جس کے تحت لین مارکنگ، ڈیجیٹل ایل ای ڈی سکرین کی تنصیبات، الیکٹرانک ٹال سسٹم، ماڈرن، کشادہ اور آرام دہ سروس ایریاز کو اچھے خطوط پر چلانے اور اس کے نظم کے انتظامات کی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ اور الیکٹرانک وزن کرنے والے کانٹے نصب کرنے کے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ تمام تر نظم و نسق کو ڈیجیٹل کنٹرول سسٹم اور کنٹرول روم سے منسلک کیا گیا ہے جبکہ ٹریفک کی رفتار پر قابو پانے کیلئے کیمروں کے ذریعے خصوصی کنٹرولنگ سسٹم روشناس کرایا جا رہا ہے اور خلاف ورزی کی مرتکب گاڑیوں کو موٹروے سے بلیک لسٹ کیا جا سکے گا۔ تمام گاڑیوں کی آمدورفت کے حوالہ سے نمبرز پلیٹ تک کو آن کیمرہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ اس منصوبہ کے ساتھ فائبر آپٹک سسٹم کی انسٹالیشن بھی کی گئی ہے اور مستقبل قریب میں وی ٹو وی مانیٹرنگ کو فائیو جی ٹیکنالوجی سے ہمکنار کیا جائے گا۔