اسلام آباد ۔ 14 جنوری (اے پی پی) وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمرایوب خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا ہے ،متبادل توانائی پالیسی کا اعلان دو ماہ ہو جائے گا، سابق حکومتوں کی توانائی پالیسیوں کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ پیر کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو 60 فیصد ادائیگیاں توانائی کی مد میں کی جاتی ہیں جبکہ 40 فیصد ادائیگیاں استعداد کار کی مد میں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی گھروں کو استعداد کار کے لئے ادائیگیاں کرنا پڑتی ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیت کے مطابق ہر وقت بجلی فراہم کریں ،سرکاری بجلی گھروں کو بھی استعداد کار کے لئے ادائیگیاں کرنا پڑتی ہیں۔ متبادل ذرائع سے توانائی کی پیداوار کے حوالے سے پالیسی کا اعلان دو ماہ میں کردیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ہم سابق حکومتوں کی توانائی پالیسیوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیلات طلب کی ہیں تحریری صورت میں ہم ان معاہدوں کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بجلی گھروں سے بجلی صرف حکومت ہی خریدتی ہے۔