لندن۔29جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے بدھ کوویسٹ منسٹر میں پورٹکلس ہائوس میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران پاکستان اور برطانیہ کے اقتصادی و ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 1960ء کی دہائی میں پاکستان کے ترقیاتی ماڈل کو دنیا کے لیے ایک مثال قرار دیا اور موجودہ حکومت کی بلوچستان کی ترقی پر توجہ کو نمایاں کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بنیادی ڈھانچے اور سرمایہ کاری کے کلیدی منصوبوں کے ذریعے مقامی کمیونٹیز کی بہتری کو یقینی بنا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گوادر میں جدید اسپتال، رہائشی یونٹس کی سولرائزیشن، طلبہ کے لیے سکالرشپس، ایک یونیورسٹی، تکنیکی و ووکیشنل سینٹر، واٹر پلانٹس، وسیع روڈ نیٹ ورک اور گوادر ایئرپورٹ کو فعال کر دیا گیا ہے۔بلوچستان کے معدنیاتی شعبے میں بڑے پیمانے پر متوقع سرمایہ کاری کو انہوں نے ایک اہم موڑ قرار دیا جس سے صوبے میں اقتصادی مواقع پیدا ہوں گے اور مقامی آبادی کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حاصل ہونے والے مثبت اقتصادی اشاریے بھی پیش کیے جن میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد، پالیسی ریٹ 23 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد، اور پاکستان سٹاک مارکیٹ کی بے مثال ترقی شامل ہے۔ مزید برآں برآمدات اور ترسیلات زر میں 30 فیصد جبکہ آئی ٹی برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا ہے۔احسن اقبال نے ماضی کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 2013ء کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں وژن 2025ء کے تحت پاکستان نے 6 فیصد اقتصادی ترقی حاصل کی، حالانکہ دہشت گردی جیسے چیلنجز کا سامنا تھا تاہم 2018ء میں اس ترقیاتی سفر کو نقصان پہنچا جس سے طویل المدتی ترقیاتی منصوبے متاثر ہوئے۔انہوں نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو "اڑان پاکستان” کے بارے میں بھی آگاہ کیا جو کہ ایک قومی ترقیاتی منصوبہ ہے اور 24 کروڑ پاکستانیوں کی مجموعی بہتری کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ منصوبہ کسی مخصوص حکومت سے وابستہ نہیں بلکہ ملک کی مجموعی اقتصادی و سماجی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔اڑان پاکستان منصوبے کے نمایاں نکات میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی پروگرامز، نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ اور "چیمپئنز آف ریفارم” اقدام شامل ہیں جس کے تحت برطانوی نژاد پاکستانی ہائی اچیورز کو مختلف شعبوں میں حکومتی تعاون کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اقتصادی ترقی اور سماجی بہبود کے درمیان توازن قائم کرتے ہوئے پاکستان کو پائیدار اور جامع ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔عالمی شراکت داریوں کو مستحکم کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے برطانیہ، امریکہ، چین، خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) اور یورپی یونین کے ساتھ سٹریٹجک تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان اہم شراکت داروں کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے تاکہ مشترکہ خوشحالی حاصل کی جا سکے۔انہوں نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی برادری کے کردار کو سراہتے ہوئے انہیں پاکستان کی ترقی میں مزید فعال کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔قبل ازیں برطانوی رکن پارلیمنٹ محمد یاسین نے احسن اقبال کا خیرمقدم کیا اور آزاد جموں و کشمیر میں ان کی ترقیاتی کاوشوں کو سراہا۔احسن اقبال نے محمد یاسین کو برطانیہ کا پاکستان کے لیے تجارتی ایلچی مقرر ہونے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ ان کی مہارت سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔اس موقع پر پاکستان کے ہائی کمشنر برائے برطانیہ ڈاکٹر محمد فیصل بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔