وفاقی وزیر کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایگزیبیشن 2024 میں شرکت کرنے والے بین الاقومی شیفس کو پاکستانی فوڈ سٹریٹ سے لطف اندوز ہونے کی پیشکش

187

کراچی۔ 08 اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں مختلف قسم کے کانٹی نینٹل فوڈز تیار کئے جاتے ہیں لیکن اس پروگرام میں جو بین الاقوامی شیف (باورچی) حصہ لے رہے ہیں وہ یقیناً کچھ نیا ہی ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایگزیبیشن 2024 کے سافٹ لانچ ایونٹ سے خطاب کرتے ہوٸے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں کانٹی نینٹل کھانوں کی نئی ترکیبوں کو تیزی سے اپنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مہمانوں کو پاکستان کے سٹریٹ فوڈز سے لطف اندوز ہونے کی پیشکش کی جس کا ذائقہ بہت مختلف ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء اور کیفے کا رجحان دنیا بھر میں بڑھ رہا ہے اور ایسا ہی پاکستان میں بھی ہے جہاں لوگ کھانے کو پسند کرتے ہیں اور یہاں یہ رجحان بڑھ رہا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پکوان ایک قسم کا ذریعہ ہیں جس کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے اور اپنی ثقافتوں کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ خوراک کے ذریعے بین الاقوامی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور انہیں مزید وسعت دینے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی ٹیم اور دیگر مل کر آنے والے باورچیوں کی بھرپور مہمان نوازی کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے شیف شان نے گفتگو کرتے ہوٸے کہا کہ FoodAg 2024 شیفس کو مختلف ثقافتوں اور ممالک کے کھانوں کے بارے میں جاننے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خوراک نے ہمیشہ دنیا کو متاثر کیا ہے اور کرتا رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی آج جو کھانا کھاتے ہیں وہ 1500 کی دہائی میں کھائے جانے والے کھانے سے کافی مختلف ہے۔

انہوں نے مختلف ممالک اور خطوں میں استعمال ہونے والے اجزاء میں کچھ تغیرات کی بھی نشاندہی کی۔دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایگزیبیشن 2024 کے سافٹ لانچ ایونٹ میں ٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹو زبیر موتی والا، ملائیشیا، جنوبی افریقہ، ترکی، آذربائیجان، مصر اور دیگر سمیت مختلف ممالک کے شیفس نے شرکت کی۔ٹڈاپ کی جانب سے 9 سے 11 اگست تک ایکسپو سینٹر کراچی میں FoodAg 2024 کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔