اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):پاکستان کی عالمی اقتصادی موجودگی کو مضبوط بنانے کے ایک اہم اقدام کے طور پر وزارت تجارت نے پیر کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈیویلپمنٹ (پی آئی ٹی اے ڈی) میں حال ہی میں تعینات ہونے والے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز (ٹی آئی اوز) کے لیے پری ڈپارچر تربیتی پروگرام کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ وزارت کے جاری اعلامیہ کے مطابق پیر کے روز منعقد ہونے والی تقریب میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، سیکرٹری تجارت جواد پال اور ڈی جی پی آئی ٹی اے ڈی شازیہ عدنان نے شرکت کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ 28 منتخب ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز کا انتخاب مکمل طور پر شفاف اور میرٹ پر مبنی عمل کے ذریعے کیا گیا ہے، جس میں وزارت خارجہ، ٹی ڈی اے پی اور بی او آئی سمیت تمام اہم اداروں نے اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت گزر چکا ہے جب سمجھا جاتا تھا کہ ٹی آئی اوزصرف رسمی تقریبات یا تفریح کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں، اس بار ان کی کارکردگی کو باقاعدہ کے پی آئی کے ذریعے جانچا جائے گا۔جام کمال نے کہا کہ افسران کو روایتی طریقوں سے ہٹ کر سمارٹ اور نمایاں حکمت عملی اپنانا ہوگی، پاکستان کو ایک برانڈ کے طور پر پیش کرنا ہوگا،دنیا کو ہماری خوبیوں کے ذریعے ہمیں جاننا چاہیے۔
انہوں نے ٹی آئی اوز افسران پر زور دیا کہ وہ دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ سہ فریقی شراکت داری کے امکانات پر بھی توجہ دیں کیونکہ دنیا تیزی سے اقتصادی بلاکس کی طرف بڑھ رہی ہے،نئی عالمی ترتیب کو سمجھداری اور تخلیقی انداز سے اپنانا ہوگا۔ تقریب سے خطاب میں سیکرٹری تجارت جواد پال نے کہا کہ آج کے دور میں سیاسی نہیں بلکہ تجارتی اور معاشی سفارتکاری کی اہمیت بڑھ گئی ہے،اب سفارتکار صرف نمائندے نہیں بلکہ پاکستان کے اقتصادی فرنٹ لائنرز ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کو پاکستان کی معاشی پالیسی کے موثر نفاذ میں کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ اپنے میزبان ممالک میں چیمبرز، ریٹیل چینز اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ مضبوط روابط قائم کریں۔
سیکرٹری نے کہا کہ ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کو اب بیرون ملک روزگار کے فروغ کا فریضہ بھی سونپا گیا ہے، کیونکہ ترسیلات زر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے افسران کو نصیحت کی کہ وہ علم میں اضافہ کریں، مہارتیں اپ گریڈ کریں، اور کسی بھی دبائو کے سامنے ہار نہ مانیں۔ تقریب سے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل پی آئی ٹی اے ڈی شازیہ عدنان نے کہا کہ یہ تربیت محض نصاب نہیں بلکہ بیرون ملک آپ کے مشن کا آغاز ہے، آپ پاکستان کے مستقبل کے تجارتی سفارتکار ہیں، جو اقتصادی خلا کو پر کریں گے اور طویل مدتی شراکت داریاں قائم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تربیتی پروگرام میں چیمبرز آف کامرس، حکومتی اداروں اور صنعتوں کے ساتھ براہ راست ملاقاتیں شامل ہیں تاکہ افسران کو زمینی حقائق کا ادراک ہو۔ شازیہ عدنان نے کہا کہ یہ تربیت صرف نظری نہیں بلکہ عملی اور جامع ہے، جو آپ کو عالمی تجارتی ماحول کے تقاضوں کے مطابق تیار کرے گی۔انہوں نے افسران کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کام کو جذبے، دیانتداری اور عزم کے ساتھ انجام دیں، کیونکہ اب ان پر قوم کی بڑی ذمہ داری ہے۔