اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ ٹیکس گورننس میں تنازعات کا متبادل حل (اے ڈی آر)شفاف اور فعال ترین و موثرٹیکس نظا م میں بڑی اہمیت رکھتاہے۔ترجمان وزات قانون و انصاف کے مطابق وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بات پیر کو یہاں ٹیکس تنازعات کے متبادل حل بارے ایک روزہ ایگزیکٹو ٹریننگ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی جس کابین الاقوامی مصالحتی اور ثالثی مرکز (آئی ایم اے سی) اور وزارت قانون و انصاف نے کامسٹیک اسلام آباد میں کامیاب انعقاد کیا۔اس تربیت کا مقصدٹیکس گورننس میں تنازعات کے متبادل حل کے میکنزم کی تفہیم اور اطلاق، ایک تعمیری کو فروغ دینا کو بڑھانا تھا۔
ٹیکس گورننس میں اے ڈی آر میکانزم کی تفہیم اور اطلاق، ٹیکس تنازعات کو موثر طریقے سے حل کرنے میں اے ڈی آر کو ادارہ جاتی بنانے بارے تعمیری بات چیت کو فروغ دینا تھا۔ تر بیتی نشست میں ہائی کورٹس کے ریٹائرڈ ججز، سرکاری افسران، قانونی ماہرین، کاروباری رہنما اور ٹیکس سے متعلقہ پیشہ ور افراد نے شرکت کی۔مہمان خصوصی سینیٹر اعظم نذیر تارڑ وفاقی وزیر قانون و انصاف نے زور دیا کہ ٹیکس تنازعات کے فوری حل کو یقینی بنانے اور قانونی چارہ جوئی کے بوجھ کو کم کرنے میں تنازعات کے متبادل حل کی بڑی اہمیت ہے۔
ہماری ثقافت میں پہلے سے موجود اے ڈی آر کے نظام کو قانونی فریم ورک کے ذریعے بہتر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس نظام سے قانونی چارہ جوئی میں مختلف عدالتوں میں پھنسے کھربوں روپے کے ریونیو کو کھولنے میں مدد مل سکتی ہے۔سیکرٹری قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر نے پورے پاکستان میں سٹیک ہولڈرز کے لیے استعداد سازی کے اس طرح کے پروگرامز بنانے کے تسلسل پر زور دیا۔
کلیدی مقررین میں او آئی سی مصالحتی مرکز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عمر اے اوسینی، ، ممبر لیگل، ایف بی آرمیر بادشاہ خان وزیر، اور میاں شیراز جاوید، بیرسٹر اینڈ آربیٹریٹر شامل تھے جنہوں نے قانونی چارہ جوئی میں ٹیکس تنازعات کے حل میں بین الاقوامی بہترین طریقہ کار اور ٹیکس کو کم کرنے میں اے ڈی آرکے فوائد کو اجاگر کیا۔انہوں نے ایف بی آر ٹیکس انتظامیہ کے اندر اے ڈی آر کے آپریشنلائزیشن نظام کی وضاحت کی۔
وزارت قانون اور انصاف کے تحت بین الاقوامی مصالحتی اور ثالثی مرکز حال ہی میں قائم کیا گیا ہے، اس مرکز نے اے ڈی آر میکنزم کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے مختلف قانونی برادری، کاروباری چیمبرز، سرکاری افسران اور حاضر سروس اور ریٹائرڈ ججز کی صلاحیت سازی کی ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کیا ہے۔