پارلیمانی کشمیر کمیٹی کشمیری ثقافت کے فروغ اور تحفظ کے لئے کام کررہی ہے،پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی کی بات چیت

112

اسلام آباد۔3مئی (اے پی پی):پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ جب سے بھارت نے کشمیری شناخت اور ثقافت کو ختم کرنا چاہا ہے تب سے کمیٹی کشمیری ثقافت کے فروغ اور تحفظ کے لئے کام کررہی ہے،ہم نے کشمیریوں کی حقیقی شناخت کے فروغ کے لئے ماہرین سے کام لے رہی ہے،اس ضمن میں قائم ہونے والا بورڈ معروف اداکاروں،دانش وروں، فلم سازوں پر مشتمل ہے جو بھارت کی جانب سے تباہ کی جانے والی کشمیری ثقافت کی بحالی اور تشہیر کے لئے مدد کرے گا،پارلیمانی کشمیر کمیٹی نے پہلی بار کشمیر پر نیا بیانیہ تشکیل دینے کی غرض سے اہم اقدامات اٹھائے ہیں جن میں مختلف ایڈوائزی بورڈ کے لئے ٹرمز آف ریفرنس(ٹی او آرز) کو حتمی شکل دے دی گئی ہے،ہر ایڈوائزری بورڈ12 ممبران پر مشتمل ہوگا اور اس کی نامزدگی پارلیمان کرے گا،کمیٹی کی نئی ویب سائیٹ کو تنازعہ کشمیر پر معلومات سے مزین اور اس کا ساتھ مختلف زبانوں میں ترجمہ پر محیط رکھا جائے گا۔

اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر ایڈوائزری بورڈ کے ماہانہ دو اجلاس ہوں گے اور وہ تمام ایجنڈا کے نکات سے مین کمیٹی کو آگاہ کرے گی۔اس بورڈ کے اجلاس ملک بھر میں ہوں گے۔تمام عالمی فورمز پر کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کے لئے کشمیر کمیٹی کا منظم وفعال ایکشن پلان بھی تشکیل دیا جارہا ہے۔کشمیر پر تمام محاذوں پر فعال کرڈار اداکرنے کے لئے کمیٹی میں ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔کمیٹی کوروایتی راستے سے تبدیل کرکے ایک بیانیہ تشکیل دیا جارہا ہے۔ڈیجیٹل دنیا میں برابری کا کردار یقینی بنانے کے لئے کمیٹی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ساتھ مل کرکام کررہی ہے۔

شہریارآفریدی نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین سے مل کر ایک ایڈوائزی بورڈ بنایا جارہا ہے تاکہ ڈیجیٹل محاذ پر بھی سرگرم کردار ادا کیا جاسکے۔کشمیر کے بیانیہ کے لئے نئے مقاد اور تحقیق کے لئے ایک ماہرین تعلیم پر مشتمل ایڈوائزی بورڈ تشکیل دیا جارہا ہے۔کشمیر پر ثقافتی ایڈوائزری بورڈ بھی تشکیل دیا گیا ہے اس میں صف اول کے اداکار،فنکار اور فلمساز شامل کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بورڈ بھارتی زیر قبضہ کشمیر میں قابض افواج کی جانب سے تباہ کی گئی کشمیری ثقافت کا اجاگر کریں گے۔کشمیری سپورٹس کو اجاگر کرنے کے کمیٹی کشمیر پریمئیر لیگ کی سپورٹ کررہی ہےاسکے ساتھ ساتھ کمیٹی نے وی لاگرز،بلاگرز اور سوشلمیڈیا ایکٹیوسٹ پر مشتمل یوتھ ایمبیسیڈر متعارف کروائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے پاکستان کے خلاف بھارت کی جانب سے عالمی سطح پر بے بنیاد پروپیگنڈا اور جعلی خبرین پھیلانے کے لئے یورپی یونین کی ڈس انفو لیب کی رپورٹ جس میں اس مقصد کے لئے جعلی میڈیا آئوٹ لٹس،جعلی ویب سائٹس اورجعلی این جی اوز کو بے نقاب کیا گیا تھا

،اس رپورٹ پر کام کیا جارہا ہے۔تنازعہ کشمیر کے قانونی پہلوئوں پر حکمت عملی اور آپشنز کی تکاش کے لئے ایڈوائزری کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے،کشمیری سکالرز اور تھنک ٹینکس کے ساتھ مل کر کشمیر پر تحقیق کے لئے کام ہورہا ہے۔عالمی فورمز پر کشمیر پرنئے بیانیہ کی تشکیل کے لئے سول سوسائٹی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ سماعت سے محروم افراد کو کشمیر پر دنیا کو کہانی سے آگاہ کرنے کے اعتماد میں لیاجارہا ہے۔کمیٹی نے پہلی بار آزاد کشمیر اور بھارتی غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر کے مستند اعداوشمار کی فراہمی کے لئے ویب سائیٹ ڈویلپ کی گئی ہے جس پر سات زبانوں میں مواد دیا جائے گا۔دوسری طرف چئیرمین کمیٹی نے کہا ہے کہ پاکستان پاکستان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے فیصلےپر راضی ہے لیکن بھارت اس ثالثی سے انکاری ہے،بھارت علاقائی رابطوں میں بڑی رکاوٹ ہے۔