اسلام آباد ۔ 15 جولائی (اے پی پی) پارلیمانی کشمیرکمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی تنازعہ کشمیر پر ایک مضبوط بیانیہ تشکیل دینے کیلئے تھنک ٹینکس، تعلیمی اداروں اور پالیسی سازوں کے ساتھ مل کر مدلل اور نیا بیانیہ بنانے پر کام کرے گی۔ بدھ کوشہریار آفریدی سے آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود نے ملاقات کی۔ اس موقع پر شہریار آفریدی نے کہا کہ کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پرعزم ہے اور وہ مسئلہ کشمیر کو ہر سطح پر اٹھانے کیلئے وسیع پیمانے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم کشمیری اور پاکستانی بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر اٹھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں اورکشمیر کمیٹی اس سلسلے میں ان تک اپنی رسائی بڑھائے گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے جو ابھی تک حل نہیں ہو پایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقت رکھنے والے ممالک میں شامل ہیں اور مسئلہ کشمیر پر جنگیں بھی لڑتے آئے ہیں، کوئی سرحدی غلط فہمی یا مہم جوئی خطے میں نئی جنگ کا باعث بن سکتی ہے اور دو ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ممالک کے مابین کسی جنگ کا خطرہ مول نہیں لیا جاسکتا کیونکہ ایک بار شروع ہو جانے والی جنگ خود ہی اپنی سمت طے کرتی ہے۔شہریار آفریدی نے کہا کہ بھارتی حکومت کا ڈومیسائل قانون نہتے کشمیریوں کی حق تلفی اور کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنے میں بھارتی منصوبے کا ایک حصہ ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج انفارمیشن ایج میں ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے دنیا کو بے خبر نہیں رکھ سکتا اور پاکستان کشمیریوں کے خلاف مذموم بھارتی منصوبوں کو بے نقاب کرتا رہے گا۔ پاکستان تحریک انصاف جموں و کشمیر کے سربراہ بیرسٹر سلطان محمود نے شہریار آفریدی کو چیئرمین کشمیر کمیٹی کا چارج سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے میں بیرون ملک مقیم بزنس کمیونٹی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی بھی مغربی ممالک میں مقیم پاکستانیوں سے رابطہ کرکے انہیں تمام فورمز پر کشمیر کاز کو اٹھانے کیلئے متحرک کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد جموں کشمیر کمیٹی کی آواز بننے کیلئے ہمیشہ تیار رہے گی۔