اسلام آباد۔27جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں اپنا کردار ادا کرے اور درکار وسائل اور قانون سازی کو یقینی بنائے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پائیدار ترقیاتی اہداف کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں حکومت چھوڑی تو ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب تھا،کسی ملک کا ترقیاتی بجٹ کم ہورہا ہو تو وہ کیسے آگے جائے گا۔انہوں نے کہاکہ جب ہم واپس آئے تو اس کا ترقیاتی بجٹ سکڑ کر 550 ارب کے قریب تھا،جو لوگ یہ دعوٰی کرتے ہیں کہ ہم نے بہت ترقی کی تو ترقیاتی بجٹ کبھی نصف نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، ان کو بہتر سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے،تعلیم، صحت، امن، تحفظ وہ اہداف ہیں جن میں سیاسی اختلافات نہیں ہونے چاہیئے،
اراکین پارلیمنٹ کا یہ فرض ہے کہ وہ اس حوالے سے اقدامات اٹھائیں ،بہت سے ممالک پی ایس ڈی پی کے حوالے سے ہم سے آگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے پائیدار ترقی کے اہداف کو قبول کیا،اس وقت جو معاشی حالات ہیں اس کے باعث پائیدار ترقی کے اہداف پر تحفظات ہیں ،صاف ہوا، صاف پانی اور صاف زمین بنیادی حق میں شامل ہے،پاکستان میں دو تہائی آبادی نوجوانوں پر مبنی ہے،نوجوانوں کو ترقی کے مواقع نہ فراہم کیے تو حالات سنگین ہونے کا خدشہ ہے،ہمیں اپنے طرز عمل کو ان ممالک سے سیکھنا ہو گا
جنہوں نے ترقی کی ہے،جہاں دوتہائی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہو اور ان کو بہتر تعلیم اور روزگارنہ دیں تو معیشت ترقی نہیں کرسکتی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2013 میں وژن2025 ترتیب دیا تاکہ ملک کو دنیا کہ پہلی 25 معیشتوں میں شمار کیا جا سکے، 2017 میں پرائس واٹر ہاؤس نے یہ کہا کہ اگر پاکستان اسی رفتار سے چلا تو 2030 تک یہ دنیا کہ پہلی 30 معیشتوں میں شامل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اہداف ہر سیاسی جماعت کے منشور کا حصہ ہوتے ہیں اسلئے پارلیمنٹ قومی اتفاق رائے کے ساتھ ایک روڈ میپ بنائیں جس کے تحت 2030تک اہداف کا حصول یقینی بنائیں ۔