فلسطین میں اسرائیلی قبضہ برقرار رہنے کی صورت میں مشرق وسطی میں امن قائم نہیں ہو گا ، پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کامطالبہ

Munir Akram
Munir Akram

اقوام متحدہ۔27جولائی (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کے قیام کے لیے ترجیحی طور پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور طویل حل طلب تنازعہ فلسطین کو مؤثر طریقے سے حل کرے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے مشرق وسطی کی صورتحال پر منعقدہ 15رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بحث کے دوران کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی قبضہ اور جارحیت پورے مشرق وسطی میں عدم استحکام ، کشیدگی اور تصادم کی بنیادی وجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل مقبوضہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں پر عملدرآمد کرانے اور تسلیم کردہ دو ریاستی حل کو فروغ دینے کے عمل کو بحال کرنے میں میں ناکام رہی ہے اور ، نہ ہی اس نے انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون اور کونسل کی اپنی قراردادوں کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر فلسطین پر اسرائیلی قبضہ برقرار رہا تو فلسطین میں امن قائم نہیں ہو گا۔ انہوں نےکہا کہ اسرائیلی مظالم اور جارحیت فلسطینیوں کی ہر آنے والی نسل کی اپنے حق خود ارادیت کے حصول ، آزادی اور بنیادی حقوق کے حصول کی جدوجہد کو کمزور نہیں کر سکتی۔

پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ دو ریاستی حل کے تحت 197 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل فلسطینی ریاست کا قیام جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو ،اس تنازع کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ بیت المقدس کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے اور وہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو مسلسل قتل ،انہیں زخمی کرنے ، فلسطینیوں کے گھروں کو نقصان پہنچانے اور صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی مذمت کرتا ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے کونسل کو گزشتہ مارچ میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں منظور کیے گئے “اسلام آباد اعلامیہ” کے اہم نکات اور دیگر چیزوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کے جارحانہ کارروائیاں، اسرائیلی بستیوں کے لیے فلسطینی شہریوں کی زمینوں اور املاک پر قبضے، نہتے فلسطینی بچوں، خواتین اور نوجوانوں پر تشدد اور غزہ کی ناکہ بندی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور انسانی حقوق سمیت بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔

پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ قابض ریاست اسرائیل اور مظلوم فلسطینی عوام کے درمیان کوئی اخلاقی، قانونی یا سیاسی برابری نہیں ہے۔فلسطینی شہریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد قانونی ہے اور مقبوضہ فلسطینی عوام پر اسرائیلی جبر خلاف قانون ہے۔انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام لانے کے لیے مسئلہ فلسطین جو خطے کی عدم تحفظ اور اس کے متعدد تنازعات کا ذریعہ ہے کو مؤثر طریقے سے ترجیحی طور پر حل کیا جانا چاہیے۔