لاہور۔24جنوری (اے پی پی):گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم وزیر اعظم کیخلاف تحر یک عدم اعتماد لانے کاسوچنے سے پہلے سینیٹ والی تحر یک اعتماد کا انجام یاد رکھے پارلیمنٹ کے باہر ناکام اپوزیشن پارلیمنٹ کے اندر بھی ناکام ہی ہوگی، پی ڈی ایم میں جتنی جماعتیں ہیں اتنے ہی انکے بیانیے ہیں مڈٹرم انتخابات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اتوار کے روز پارٹی وفود سے گفتگو کے دوران گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ حکومت کیخلاف تحر یک اعتماد عدم لانے کا سوچنے والی پی ڈی ایم میں آج حالات یہ ہیں کہ پی ڈی ایم میں کوئی بھی جماعت کسی دوسری جماعت پر اعتماد کر نے کو تیار نہیں بلکہ ہر جماعت دوسری جماعت کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے جس سے ثابت ہورہا ہے کہ اپوزیشن میں اتحاد واتفاق نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ یہ سب اپنے سیاسی مفادات کا تحفظ کر نے کی کوشش کر رہے ہیں ۔چوہدری محمدسرور نے کہا کہ یہ وہی پی ڈی ایم ہے جس نے31جنوری کو اسمبلیوں سے استعفوں کا اعلان کیا مگر اب یہ لوگ استعفوں والی بات پر بھی قائم نہیں رہے اور لانگ مارچ کے معاملے پر بھی ان میں واضح تقسیم ہے اس لیے مجھے یقین ہے کہ جس اپوزیشن اتحاد نے استعفے نہیں دیئے لانگ مارچ نہیں کیا وہ اب وزیر اعظم کے خلاف تحر یک عدم اعتماد بھی نہیں لا سکے گا، ویسے بھی اپوزیشن کو چیئر مین سینیٹ کیخلاف اپنی تحر یک عدم اعتماد کا انجام یا د رکھنا چاہیے۔ گور نر پنجاب نے کہا کہ کر پشن کیخلاف وزیر اعظم عمران خان نے جو اصولی موقف اختیار کر رکھا ہے اس سے وہ کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، حکومت کی معاشی سمیت دیگر محاذ پر کامیابیوں اور اپنی شکست کے بعد اپوزیشن جماعتوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ وہ اپنی سیاست کیسے بچائے ،اپوزیشن کے پاس حکومتی مینڈیٹ تسلیم کر نے کے سوا اب کوئی آپشن نہیں،عام انتخابات حکومتی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد ہی ہوں گے ،آئینی مدت پوری کرنا تحریک انصاف کی حکومت کا آئینی اور جمہوری حق ہے، حکومت نے اپنی کامیاب معاشی پالیسیوں سے پاکستان کو معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچایاہے ۔