اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ 16 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستانی حدود میں کیا گیا حملہ نہ صرف پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اوردونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی روح کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ وزیر خارجہ نے حملے پرپاکستان کی دو ٹوک مذمت کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس واقعہ سے پاکستان اور ایران کے دوطرفہ تعلقات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس اشتعال انگیز عمل کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے،نگران وزیر خارجہ جو اس وقت یوگنڈا کے شہر کمپالا میں غیروابستہ تحریک کے وزارتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، کو ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ٹیلی فون کال موصول ہو ئی ۔
وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے دہشت گردی کو خطے کے لیے ایک مشترکہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس لعنت سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مربوط کوششوں کی ضرورت ہے، انہوں نے واضح کیا کہ یکطرفہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ خطے کے کسی بھی ملک کو خطرناک راستے پر نہیں چلنا چاہیے۔