واشنگٹن۔4دسمبر (اے پی پی):امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعودنے پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹرز کو دونوں ممالک کا قیمتی اثاثہ قرار دیا ہے اور سیلاب سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے میں پاکستان کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستانی ڈیسنٹ آف نارتھ امریکا (اے پی پی این اے) کے تعاون کو سراہا ہے ۔ انہوں نے اے پی پی این اے کے ڈیلاویئر ویلی چیپٹر کی 10ویں سالانہ بنکوئٹ (تقریب)کے دوران کہا کہ ہمارے ڈاکٹروں نے امریکا میں بے پناہ کامیابیاں حاصل کی ہے،یہ پاکستان اور امریکا میں مقیم پاکستانی برادری کے لیے فخر کی بات ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر پاکستان اور امریکا کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل ہیں لیکن یہ ملک کی طویل تاریخ میں محض ایک جھٹکا ثابت ہوں گے۔ ہم مسائل کے حل اور منتقلی پر بات چیت کریں گےاور ہمارے پاس ایسا کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جہاں پاکستان کچھ شعبوں میں پیچھے رہ گیا ہے ، وہیں اس نے زندگی کے کئی شعبوں میں بھی ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افرادی سرمایہ بڑھ رہاہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت پاکستانی کمیونٹی کے پولرائزڈ ہونے کا نہیں ہے بلکہ یہ وقت فوائد کو مستحکم کرنے اور امریکا کے مرکزی دھارے کا حصہ بننے کا ہے۔ انہوں نے شرکا سے کہا کہ آپ کو مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہیے کیونکہ آپ کے پاس ایسا کرنے کے لیے مطلوبہ صلاحیتیں ہیں۔
پاکستانی سفیر نے امریکی سیاسی نظام اور دیگر شعبوں میں پاکستانی نژاد امریکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اثر و رسوخ پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے پاکستانی اور امریکی کمیونٹی کے لیے پنسلوانیا کے ایوان نمائندگان کے رکن طارق خان کی خدمات کو سراہا۔ طارق خان نے حال ہی میں ریاست پنسلوانیا میں عیدالفطر پر تعطیل کے لیے ایک کامیاب قرارداد پیش کی۔ انہوں نے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے دوران تعاون کرنے پر اے پی پی این اے ، ڈاکٹر ہارون درانی اور اس کے دیگر رہنماؤں کا شکریہ ادا بھی کیا۔
علاوہ ازیں پاکستانی سفیر مسعود خان نے پاکستانی طلبہ کی سب سے بڑے گروپ پاکستان سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کولیژن ( پی ایس اے سی) کے زیر اہتمام امریکا بھر کی 15 یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیر تعلیم تقریباً 50 پاکستانی طلبہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات چیت کی۔ انہوں نےپاکستان کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے پی ایس اے سی کے مختلف اقدامات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ آپ کا بنیادی مقصد آپ کے منتخب کردہ شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا ہے۔
اس بات کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا لیکن آپ کی ثانوی اور اتنی ہی اہم ذمہ داری یہ ہے کہ کیمپس کے اندر، کیمپس سے باہر، امریکا کے تمام کیمپسز کے تعلیمی ماحول کو اپنایا جائے۔آپ کو ملک کے قانون کا احترام کرنا ہوگا اور آپ کو میزبانوں کے اصولوں کا احترام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو پاکستان کی حقیقی تصویر پیش کرنی چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں پاکستانی سفیر نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی پڑھائی میں اپنی شناخت بنائیں، پاک امریکا تعلقات کو مستحکم کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں اور پاکستان میں دوبارہ سرمایہ کاری کریں۔
آپ پاکستان کا مستقبل ہیں۔ پاکستان کی جڑیں اس کے نوجوانوں سے جڑی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے ان طلبہ پر بھی زور دیا جو جلد عملی زندگی میں قدم رکھنے والے ہیں کہ وہ بہتر نیٹ ورکنگ اور پیشہ ورانہ مواقع کے لیے اے پی پی این اے اور او پی ای این سمیت پروفیشنلز اور کاروباری افراد کی معروف پاکستانی امریکی تنظیموں کے ساتھ قریبی روابط برقرار رکھیں۔ پاکستانی سفیر نے میٹنگ میں سہولت فراہم کرنے پر صدر پی ایس اے سی اریب شاہد کا شکریہ ادا کیا اور اس تنظیم کے مقاصد اور ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔