اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رن وے کے قریب ایک کتے کی موجودگی کو امارات کی پرواز سے جوڑ کر پیش کرنے کی غلط رپورٹنگ اور سنسنی خیزی کو گمراہ کن ، بلاجواز اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے تمام میڈیا اداروں پر زور دیا ہے کہ کسی بھی خبر کو شائع کرنے سے پہلے متعلقہ حکام سے حقائق کی تصدیق ضرورکرلیں تاکہ درست اور ذمہ دارانہ رپورٹنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔
پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کے ترجمان نے اس سلسلہ میں ہفتہ کو ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) بعض میڈیا حلقوں کی جانب سے حالیہ غلط رپورٹنگ جس میں اسلام آباد ایئرپورٹ پر رن وے کے قریب ایک کتے کی موجودگی کو امارات کی پرواز سے جوڑ کر پیش کیا گیا ہے، کی وضاحت کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل علی الصبح، برٹش ایئرویز کی ایک کمرشل پرواز کے پائلٹ نے ٹیکسی کے دوران ایئر ٹریفک کنٹرولر (اے ٹی سی) کو اطلاع دی کہ انہوں نے کچھ فاصلے پر ایک چھوٹا جانور دیکھا ہے۔
پائلٹ اس بات پر غیر یقینی تھا کہ یہ گیدڑ ہے یا کتا۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، اے ٹی سی نے ایک آنے والی امارات کی پرواز کو گو ارائونڈ کرنے کی ہدایت دی، جبکہ گرائونڈ ٹیم نے فوری طور پر مذکورہ علاقے میں جانور کو تلاش کیا۔ علاقے کی مکمل تسلی کے بعد کہ وہاں کوئی جانور موجود نہیں، امارات کی پرواز نے جلد ہی بحفاظت لینڈنگ کی۔یہ وضاحت کرنا بھی ضروری ہے کہ ایک ویڈیو جس میں ایک چھوٹے کتے کو پکڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے،
اس غلط رپورٹ شدہ واقعے سے کسی بھی طرح متعلق نہیں ہے۔ پی اے اے یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ یہ حفاظتی اقدامات کا ایک معمول کا حصہ تھا جو مسافروں اور پروازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کئے گئے تھے۔ اس واقعے کو”خطرناک صورتحال” یا یہ کہنا کہ ایک یا دو طیارے کسی حادثے سے بال بال بچ گئے، بالکل بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہے۔
اس قسم کی سنسنی خیز رپورٹنگ گمراہ کن ، بلاجواز ہے جو عوام میں خوف و حراس پھیلانے اور اعتماد کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔ پی اے اے تمام میڈیا اداروں سے گزارش کرتی ہے کہ کسی بھی خبر کو شائع کرنے سے پہلے متعلقہ حکام سے حقائق کی تصدیق کریں تاکہ درست اور ذمہ دارانہ رپورٹنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔