پشاور۔21فروری (اے پی پی):پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) ملک بھر میں ساتویں زراعت شماری کرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، یہ پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل اور مربوط زراعت شماری ہوگی۔ زراعت، لائیو سٹاک اور زرعی مشینری کو پہلے مختلف شماریوں کے ذریعے الگ الگ شمار کیا جاتا تھا، اب انہیں مربوط زراعت شماری میں وسائل کے بہترین استعمال کے لئے واحد سرگرمی کے طور پر یکجا کیا گیا ہے۔
پی بی ایس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پی بی ایس کے سپورٹ سروسز ونگ نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے منظم اور موثر استعمال کے لئے مختلف انتظامی ماڈیولز اور ڈیٹا انٹری سافٹ ویئر ایپلی کیشنز تیار کی ہیں۔ اس سلسلے میں ایک اہم اور خصوصی سافٹ ویئر ‘سپروائزر اینڈ اینومیٹر مینجمنٹ سسٹم’ ہے۔ سافٹ ویئر عملے کو فیلڈ ورک کے لئے انسانی وسائل کو ہموار طور پر حتمی شکل دینے میں مددگار ثابت ہوگا ۔ مینجمنٹ سسٹم کے بلاتعطل استعمال کے لئے بدھ کو پشاورمیں متعلقہ سٹاف یعنی ضلعی اور ڈویژنل کوآرڈینیٹرز کے لئے دوسرااورینٹیشن سیشن منعقد کیا گیا۔ تربیت کا مقصد انہیں مینجمنٹ سسٹم کے تمام ماڈیولز میں ماہر بنانا ہے۔ٹریننگ میں سپروائزر اینڈ اینومیریٹر مینجمنٹ سسٹم کے مختلف پہلوؤں پر خصوصی توجہ دی گئی ۔
شوکت علی خان (ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل )نے تمام تربیتی شرکاء کو خوش آمدید کہا، انہیں ایچ آر مینجمنٹ اور ڈیوٹی اسائنمنٹ میں سافٹ ویئر کی اہمیت سے آگاہ کیا۔انہوں نے فیلڈ سٹاف کو ساتویں زراعت شماری کے فیلڈ آپریشن کی ہموار طریقے سے انجام دہی کے لئے ‘سپروائزر اینڈ اینومیر یٹرمینجمنٹ سسٹم’ کے ہر پہلو کو سمجھنے کی ضرورت سے آگاہ کیا۔ ٹریننگ کے شرکاء نے سسٹم میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور صارف دوست ہونے پر اسے سراہا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس سے ان کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور اورپہلے سے استعمال ہونے والے طریقوں کے مقابلے میں وقت کی بچت ہو گی۔