پاکستان ادارہ شماریات کے زیر اہتمام پاکستان کے پہلے "ڈیٹا فیسٹ 2024” کا انعقاد

163

اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):پاکستان ادارہ شماریات نےپاک چائنا فرینڈشپ سینٹر میں پاکستان کے پہلے "ڈیٹا فیسٹ 2024″ کی میزبانی کی جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین، محققین اور ڈیٹا سے منسلک افراد کو اکٹھا کیا گیا تاکہ پالیسی سازی اور بہتر مستقبل کے لئے جدت کے فروغ میں ڈیٹا کے اہم کردار کو اجاگر کیا جا سکے۔ڈیٹافیسٹ کے اہم سٹریٹجک شراکت داروں میں اے ڈی بی، ایف اے او، یو این ایچ سی آر، آئی ایل او، ورلڈ بینک، یو این ای پی اے اور یونیسف شامل ہیں، یہ تنظیمیں عالمی ترقی ،عوامی صحت اور تعلیم میں وسیع مہارت رکھتی ہیں۔”زندگی اور مساوات کا ڈیٹا” کے عنوان کے تحت اس فیسٹیول میں مالیاتی لچک، گورننس ، موسمیاتی تبدیلی و تغیرات ، آفات کے خطرات کا انتظام، ڈیٹا انضمام اور ویژولائزیشن جیسے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس کا مقصد پاکستان کو درپیش مسائل جیسے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی، سماجی مساوات، اور پائیدار ترقی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے تعاون، علم کا تبادلہ، اور قابل عمل حکمت عملی کے لئے ڈیٹا کے استعمال کو فروغ دینا تھا۔اس تقریب کا افتتاح وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کیا۔

انہوں نے ڈیٹا فیسٹ 2024 کے کامیاب انعقاد پر پاکستان ادارہ شماریات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیسٹیول پاکستان کو درپیش چیلنجز کے لئے ڈیٹا پر مبنی حل فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے ماہرین کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا تاکہ آبادی میں اضافے جیسے مسائل کو جدید حکمت عملی کے ذریعے حل کیا جا سکے۔ انہوں نے قومی ترقی کے لئے ڈیٹا کے استعمال کے حوالے سے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا اور غربت کے خاتمے، تعلیم اور صحت کے مسائل کو حل کرنے میں ڈیٹا پر مبنی فیصلوں ،سرکاری اور نجی شعبے کے درمیان تعاون اورملکی ترقی و خوشحالی کے لئے ڈیٹا کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر(ستارۂ امتیاز) ، نے تمام معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور ڈیٹا سائنس کو آگے بڑھانے میں تعاون اور علم کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا۔ سیکرٹری برائے وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اویس منظور سمرا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈیٹا کی جدتوں کو دریافت کرنے کے لئے ڈیٹا ماہرین کو اکٹھا کرنے پرڈیٹا فیسٹ کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ڈیٹا فیسٹ کے کامیاب انعقاد پر پاکستان ادارہ شماریات کو سراہا اور نیپال،عمان،تھائی لینڈ ، آسٹریلیا، اُزبکستان ،آذربائیجان اور ایران سے آنے والے بین الاقوامی وفود اور یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کا تقریب میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔

مختلف شعبوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر، ٹیکنالوجی، تعلیمی اداروں، مالیات اور حکومت کے ساتھ متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد جدید ڈیٹا ٹیکنالوجیز جیسے (Artificial Intelligence ) اور (Big Data) پر مشترکہ تحقیق کو فروغ دینا، اور ڈیٹا سائنس میں پیشہ ور افراد کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے تعلیمی پروگراموں کو تیار کرنا ہے۔ ان معاہدوں کے ذریعے ڈیٹا شیئرنگ کے فریم ورک بھی قائم کئے جائیں گے تاکہ جدت کو فروغ دیا جا سکے اور طلباء کے لئے انٹرن شپ کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔ ترجمان پاکستان ادارہ شماریات محمد سرور گوندل (ستارۂ امتیاز) نے کہا کہ ان یادداشتوں کے ذریعے شراکت داری ہمیں ڈیٹا کے استعمال میں جدت کو آگے بڑھانے کے لئے ڈیٹا کی طاقت کو استعمال کرنے کا موقع دے گی ۔تقریب میں نمایاں ماہرین شماریات اور ڈیٹا سائنسدانوں کی متاثر کن تقاریر، عملی ورکشاپس، نمائشوں ، اور ڈیٹا ویژولائزیشن کے ذریعے پالیسی سازی اور جدت میں ڈیٹا کی انقلابی طاقت کو اجاگر کیا گیا۔ تقریب کی اہم سرگرمیوں میں موضوعاتی مباحثے شامل تھے جن میں گورننس، موسمیاتی تغیرو تبدل، اور دیگر موضوعات پر دلچسپ سیشنز منعقد کئے گئے جن میں سپارکو،نادرا، یونیسف اور ورلڈ بینک اور دیگر اداروں نے شرکت کی۔اقوام متحدہ اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے اداروں سے تعلق رکھنے والے قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے اہم تقاریر پیش کیں ۔ تقریب میں مجموعی طور پر 8 مخصوص ورک سٹیشنز پر 32 ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جن میں مختلف ڈیٹا سائنس کے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔تقریب میں 100 اسٹالز لگائے گئے جن میں جدید ترین ڈیٹا مصنوعات اور ٹولز کی نمائش کی گئی جن میں اوریکل، جاز اور ٹیلی نار جیسے اداروں کی شرکت بھی شامل ہے ۔دو اہم پینل مباحثوں میں ڈیموگرافک ڈیٹا کو بروئے کار لاتے ہوئے معروف ماہرین کے تجربات کی روشنی میں پاکستان کی آبادی میں اضافے کی بلند شرح سے متعلق پالیسیوں اور بہتر منصوبہ بندی کے لئے فلاح وبہبودپر توجہ مرکوز کی گئی۔

فیسٹیول میں علاقائی شماریاتی دفاتر کے وفود کا خیرمقدم کیا گیا، جن میں مالدیپ ادارہ شماریات، نیپال شماریاتی دفتر، قومی سینٹر برائے شماریات (عمان)، ایشیائی ترقیاتی بینک اور یونیسف وفود شامل تھے۔سرکاری اور نیم سرکاری ادارے جیسے پاکستان ادارہ شماریات ، نادرا، ایف بی آر، سپارکو، این آئی ٹی ب، پی ایس ای بی، پی آئی ٹی بی اور ریڈیو پاکستان جبکہ نجی شعبے میں معروف آئی ٹی اور ٹیلی کام تنظیموں جیسے یوفون، جاز اور پی ٹی سی ایل نے شرکت کی اور اپنے سٹالز پر معلومات پیش کیں ۔ مختلف فاؤنڈیشنز اور فلاحی تنظیموں نے بھی اس تقریب میں حصہ لیا۔ تعلیمی شعبے سے نسٹ، فاسٹ، لمز اور قائداعظم یونیورسٹی نے ڈیٹا فیسٹ 2024 میں شرکت کی۔ڈیٹا فیسٹ -2024 پالیسی سازی کے لئے اعداد و شمار کے بارے میں شعور اور استعمال میں اضافہ کرے گا۔ اس سے حکومت کو نجی شعبے، تعلیمی اداروں اور سول سوسائٹی کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ فیسٹیول ڈیٹا تجزیات اور بصری تکنیک میں جدت کا باعث بن کر شرکاء میں ڈیٹا خواندگی اور تجزیاتی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔ڈیٹا فیسٹ 2024 نے سماجی بہتری کے لئے اعداد و شمار کو استعمال کرنے کے مقصد سے متعدد مشترکہ منصوبوں کا آغاز کیا۔ پاکستان ا دارۂ شماریات تمام شراکت داروں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ملک بھر میں زندگیوں کو بہتر بنانے اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ڈیٹا سے فائدہ اٹھانے کے اس اہم اقدام میں شامل ہوں۔