پاکستان افغانستان میں امن عمل کی حمایت جاری رکھے گا ، شاہ محمود قریشی

3

اسلام آباد۔21جون (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن عمل کی حمایت جاری رکھے گا، قیام امن کیلئے دنيا کے ساتھ تعاون جاری رکھتے ہوئے ہم امن کی کوششوں ميں شراکت دار رہيں گے۔پیر کو دورہ ترکی اور خطے کی صورتحال کے حوالے سے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان امن عمل نازک مرحلے ميں داخل ہوچکا ہے۔

افغانستان ميں امن کئی ممالک کي ترجيح ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی میں میری افغان ہم منصب حنیف اتمر کے ساتھ ملاقات ہوئی اور افغانستان میں دو طرفہ تعلقات اور امن عمل کے حوالے سے مفید بات چیت ہوئی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی اعلیٰ سطح کی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے بھی مفيد نشست رہی ،افغانستان کی اندرونی صورتحال کا اندازہ ہوا اور مجھے پاکستان کا دوٹوک مؤقف پيش کرنے کا موقع ملا۔انطالیہ سفارتی فورم کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ انطاليہ ميں مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ موجود تھے،

ملاقاتوں کے دوران پاکستان کا نکتہ نظر پيش کرنے کا موقع ملا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فلسطين کے اپنے ہم منصب سے ملاقات میں مسئلہ فلسطين پر تفصیلی تبادلہ خيال ہوا۔قطر اور کویت کے وزرا خارجہ کے ساتھ ملاقاتوں میں مشرقِ وسطیٰ کي صورتحال پر بات ہوئی۔يمن کی صورتحال،سعودي عرب سے ہونیوالی گفت و شنید اور پيشرفت پر تبادلہ خيال کيا گيا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے کردار کو آج ساری دنيا مثبت نگاہ سے ديکھ رہی ہے،

وزير خارجہ نے کہا کہ يورپی يونين کے اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور سے بھی اہم ملاقات ہوئی ۔انہوں نے دورہ برسلز کی دعوت دی ،اس کے علاوہ يورپی يونين کے اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور نے وزيراعظم عمران خان کو بھی دورہ برسلز کی دعوت دی ہے۔وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار کے اجلاس ميں بہت سی چيزيں زير بحث آئيں گی۔انہوں نے کہا کہ نريندر مودی کا اجلاس بلانا غير معمولی پیشرفت ہے،تمام کشمیری 5اگست کے فيصلے سے ناخوش تھے،لیکن ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا ۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترک صدر نے وزيراعظم عمران خان کو دورہ ترکی کي دعوت دی۔وزيراعظم عمران خان کے دورہ ترکی کے خدوخال تيار ہورہے ہيں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وزيراعظم عمران خان نے دو ٹوک انداز ميں پاکستان کا نکتہ نظر پيش کیا ہے۔وزیر اعظم واضح کہہ چکے کہ قیام امن کیلئے دنيا کے ساتھ تعاون جاری رکھيں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم امن کی کوششوں ميں پارٹنر رہيں گے اور افغانستان ميں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔